غرب اردن ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ شب اور آج منگل کی صبح کے وقت مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں جارحانہ چھاپہ مار کارروائیاں کیں جن کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا، کئی شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گھروں و املاک میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔
رام اللہ میں قابض فوج نے شہر البیرہ سے نوجوان اسید ولید عابد کو گرفتار کیا جبکہ الامعری کیمپ سے احمد عبدالمحسن، اسامہ عبدالمحسن اور محمد خلف کو ان کے گھروں پر دھاوا بول کر حراست میں لے لیا۔
نابلس میں صہیونی فوج نے پرانے شہر کے علاقے حوش السل میں نوجوان لیث خشانہ کو گرفتار کیا، اس دوران فوجیوں نے اس کی والدہ کو بھی بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
عینی شاہدین کے مطابق قابض فوج نے پرانے شہر میں ایک گھر میں گھس کر شدید تخریب کاری کی اور علاقے سے دو شہریوں کی گاڑیاں ضبط کر لیں۔
فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ نابلس کے مشرقی علاقے پر قابض فوج کے دھاوے کے دوران کم از کم 11 شہری زخمی ہوئے۔
یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب بڑی تعداد میں صہیونی آبادکاروں کی بسیں بیت فوريك چوکی سے نابلس کے مشرقی حصے میں واقع یوسف کے مزار کی طرف روانہ ہوئیں تاکہ وہ اپنے تلمودی مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔ قابض فوج نے ان کے تحفظ کے نام پر پورے علاقے کو فوجی چھاؤنی میں بدل دیا۔
جنین میں قابض اسرائیلی فوج کے خفیہ یونٹ “مستعربین” نے عنزا گاؤں میں گھس کر 37 سالہ مجاہد زکی صدقہ نامی فلسطینی نوجوان کو اس کے گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد اغوا کر لیا۔
اس سے قبل قابض فوج نے فجر کے وقت جنین کے مغرب میں واقع برقین قصبے میں داخل ہو کر کئی گھروں پر چھاپے مارے، شہریوں کو زہریلی گیس کے گولوں سے نشانہ بنایا اور ایک نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔
گذشتہ رات القدس کے شمالی قصبے الرام میں بھی قابض اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ زخمی ہو گیا۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق نوجوان کو قابض فوج نے الرام کی زمینوں پر قائم نسل پرستانہ دیوار کے قریب گولی ماری، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا اور اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اسی دوران مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صہیونی آبادکاروں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں بھی شدت آ گئی ہے۔ الخلیل کے جنوب میں واقع الکرمل گاؤں کے مشرقی علاقے اخلال العدرة میں آبادکاروں نے فلسطینی کسانوں کے کھیتوں میں نصب زرعی خیمے جلا دیے۔
رام اللہ کے شمال میں واقع ترمسعیہ قصبے کے وادی عمار علاقے میں بھی آبادکاروں نے فلسطینی کسانوں پر حملہ کر کے انہیں زدوکوب کیا اور ان کی فصلیں تباہ کر دیں۔
قابض اسرائیلی فوج اور صہیونی آبادکاروں کی یہ بڑھتی ہوئی درندگی مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنا چکی ہے۔ آئے روز گھروں پر چھاپے، گرفتاریوں، تشدد اور املاک کی تباہی کے واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ قابض اسرائیل نہ صرف غزہ میں بلکہ پورے فلسطین میں نسلی صفایا اور اجتماعی سزا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔