Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

نو یورپی ممالک کا غزہ میں جنگ بندی اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ

مرکزاطلاعات فلسطین(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )بحیرۂ روم سے متصل نو یورپی ممالک نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ غزہ کے زخموں پر مرہم رکھا جائے، انسانی امداد کے تمام دروازے کھولے جائیں اور قابض اسرائیلی جارحیت کے بعد طے پانے والے جنگ بندی معاہدے پر فوری اور مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

سلووینیا کے ساحلی شہر پورٹوروز میں پیر کے روز منعقدہ ’’مِیڈ 9‘‘ سربراہی اجلاس کے اختتام پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلووینیا کے وزیراعظم رابرٹ گولوب نے کہا کہ ’’شریک ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ غزہ کے نہتے عوام کے لیے رکھی گئی تمام انسانی امداد بلا تاخیر جاری کی جائے۔‘‘ انہوں نے واضح کیا کہ ’’محصور اور بھوکے فلسطینیوں تک امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی اخلاقی یا انسانی جواز نہیں۔‘‘

گولوب نے قابض اسرائیلی حکومت پر زور دیا کہ وہ فوراً رفح گزرگاہ سمیت تمام سرحدی راستے کھول دے تاکہ غزہ کے برباد شہر میں انسانی امداد کی آزادانہ ترسیل ممکن ہو سکے اور قحط و تباہی کے شکار فلسطینیوں تک بنیادی ضروریات پہنچ سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کے شرکاء نے عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو غزہ تک رسائی دینے اور جنگ بندی معاہدے پر زمینی سطح پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی مبصرین کے تقرر کی حمایت کی ہے۔

اس اہم اجلاس میں فرانس، قبرص، یونان، کروشیا، اٹلی، مالٹا، سلووینیا، اسپین اور پرتگال کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم اور یورپی کمیشن کی صدر اُرسولا فان ڈیر لائن بھی اجلاس میں شریک ہوئیں۔

یہ اجلاس ایسے نازک موقع پر ہوا جب قابض اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو – جو جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مطلوب ہیں – نے تل ابیب میں امریکی ایلچی اسٹیفن وٹکوف اور جیرڈ کشنر سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات اس ظالمانہ واقعے کے اگلے روز ہوئی جب قابض اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ پر قیامت خیز بمباری کر کے 45 نہتے فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا، جس کے بعد 10 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کے ٹوٹنے کے خدشات شدید ہو گئے ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ سلووینیا، جو اس وقت یورپی یونین کی باری کی صدارت سنبھالے ہوئے ہے، نے سنہ2024ء میں فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ گذشتہ ستمبر میں سلووینیا نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کی بنیاد پر نیتن یاھو کے اپنی سرزمین میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی، جو اس کے اصولی اور اخلاقی موقف کی روشن مثال ہے۔

 

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan