صنعاء – (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یمن کی انصار اللہ تحریک کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے زور دے کر کہا ہےکہ قابض اسرائیلی دشمن غزہ کی پٹی میں ٹھوس فوجی کامیابی حاصل کرنے میں ناکام ہے اور سرنگوں کی دریافت اور تباہی کے حوالے سے اس کا دھوکہ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔
اپنی تقریر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی دشمن غزہ کی پٹی میں عسکری طور پر بے بس ہے اور اس لیے اپنی کامیابیوں کو پیش کرنے کے لیے جھوٹ اور ڈرامے کا سہارا لیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ “اجتماعی قتل عام اور نسل کشی کو دشمن کے لیے کوئی فوجی کامیابی نہیں سمجھا جاتا، چاہے وہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو۔یہ واضح ہو گیا ہے کہ مجرم نیتن یاہو اور اس کے مجرم گروہ کے لیے ان کے اپنے قیدیوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے”۔
انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے اسرائیلی دشمن یہ فیصلہ کرنے میں ناکام رہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں کیا فیصلہ کرنا چاہتا ہے اور اس پر مکمل کنٹرول کے اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کا اصل ہدف فلسطینی عوام کو غزہ کی پٹی سے بے گھر کرنا ہے جب کہ قیدیوں کا تبادلہ اس سے قبل طے پانے والے معاہدے کے فریم ورک کے اندر کامیاب رہا ہے۔
انہوں نے اس حقیقت کی طرف توجہ دلائی کہ مسجد اقصیٰ میں ہونے والی خلاف ورزیوں اور اشتعال انگیزیوں کے حوالے سے عرب ممالک کی حکومتوں اور عوام کے موقف کی اب کوئی اہمیت نہیں ہے۔ انہوں نے صہیونی دشمن کی چال بازیوں اور جرائم کو روکنے کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ “عرب حکومتوں کی حالت جمود کا شکار اور جڑی ہوئی ہے۔ یا تو سربراہی اجلاس بغیر کسی عملی موقف کے بیان جاری کرتا ہے، یا میڈیا میں سرد لہجے میں بیانات کا اعلان کیا جاتا ہے”۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ اسرائیلی دشمن نے عربوں کی نفسیات کا پتا چلا لیا ہے۔ یہ عرب حکومتیں دین اور جہاد کے صحیح راستے سے بھٹک چکی ہے اور زوال کی طرف بڑھ رہی ہیں۔
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ القسام بریگیڈز نے اس ہفتے متعدد کارروائیاں کیں اور مہلک حملے کیے، جن میں کسر السیف کارروائی بھی شامل ہے اس کے نتیجے میں اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔ یہ حملہ غزہ کی پٹی کے انتہائی شمال میں بیت حانون قصبے کے مشرق میں سرحدی باڑ کے قریب ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ”یمن کی حمایت کے حوالے سے کچھ آوازیں فلسطینی عوام اور ان کے مجاھدین پر تنقید کرتی ہیں۔ وہ عرب میدان میں اس منفرد، مثبت قدم کا خیر مقدم کیوں کرتے ہیں؟!”
انہوں نے یمنی فورسز کی طرف سے اس ہفتے حیفا سمیت مقبوضہ فلسطین میں گہرائی میں سات میزائل اور ڈرون کارروائیوں کے نفاذ کا بھی دعویٰ کیا۔
حوثی رہ نما کا کہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطین کے اندر کی کارروائیاں امریکی جارحیت کی ناکامی کا واضح ثبوت ہیں۔