Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ایران کا فیصلہ کن حملہ، جنگ بندی سے پہلے 10 صہیونی ہلاک، درجنوں زخمی

مقبوضہ بیت المقدس  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی جنگی جنون اور ایران پر وحشیانہ حملوں کے جواب میں، منگل کی علی الصبح ایران نے قابض ریاست پر زبردست جوابی کارروائی کرتے ہوئے متعدد میزائل داغے، جس کے نتیجے میں کم از کم 10 صہیونی ہلاک جبکہ کئی شدید زخمی ہو گئے۔ یہ حملہ جنگ بندی کے معاہدے کے نافذ ہونے سے صرف چند گھنٹے قبل کیا گیا۔

مقامی وقت کے مطابق علی الصبح ہونے والی اس بھرپور کارروائی میں ایران نے چھ بیلسٹک میزائل داغے، جو دو مرحلوں میں قابض اسرائیل کے مختلف حساس علاقوں پر گرے۔ سب سے شدید حملہ جنوبی شہر بئر السبع میں ہوا، جہاں ایک میزائل نے سات منزلہ عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا۔ اس ہولناک منظر میں کئی صہیونی ملبے تلے دب کر ہلاک ہو گئے، جن میں سے کئی کی شناخت تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔

یہ میزائل حملہ اس قدر شدید تھا کہ صرف ایک میزائل کے نتیجے میں کم از کم 10 صہیونی ہلاک ہوئے، جبکہ متعدد شدید زخمی ہیں۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔متعدد تاحال ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ بئر السبع کی اس عمارت سمیت اطراف کی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، اور پورے علاقے میں کہرام برپا ہو گیا۔

مبصرین کے مطابق ایران نے اس حملے کے ذریعے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اس جنگ کا اختتام صہیونیوں کے دل و دماغ پر نقش ایک ناقابل فراموش منظر کے ساتھ کرنا چاہتا ہے۔

صہیونی میڈیا کے مطابق بئر السبع میں نشانہ بنایا گیا اہم ترین ہدف قابض اسرائیلی فوج کا مرکزی عسکری مرکز تھا، جسے “بیت الجندی” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ صہیونی فوج کے مطابق، ایران کی جانب سے فجر کے وقت 15 میزائل داغے گئے، جن میں سے کئی براہ راست عمارتوں سے ٹکرائے۔

قابض اسرائیل کے چینل 12 کے مطابق، بئر السبع میں ایک میزائل نے عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ کئی افراد لاپتا بھی ہو گئے۔ ریڈ کراس کے صہیونی ادارے “نجمت داوود” نے ابتدائی طور پر چھ زخمیوں کی تصدیق کی، جن میں سے ایک کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔

یہ میزائل حملہ اس وقت ہوا جب قابض اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا چکا تھا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نگرانی میں قطر کی ثالثی سے طے پایا۔ معاہدے کے تحت ایران کو صبح سات بجے جنگ بندی کا آغاز کرنا تھا، جس کے پانچ گھنٹے بعد قابض اسرائیل کو بھی جنگ روکنے کا اعلان کرنا تھا، تاکہ اس مہلک جنگ کا خاتمہ ہو سکے۔

قابض اسرائیل کے اس ظالمانہ جنگی کھیل کی ابتدا سنہ2023ء میں ہوئی، جب امریکہ کی پشت پناہی میں قابض ریاست نے ایران کے اندر کئی اہم عسکری مراکز، راڈار بیسز، میزائل گوداموں، اور حتیٰ کہ تہران میں مخالفین کے قید خانوں پر بمباری کی۔ فوردو کی حساس ایٹمی تنصیبات کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

ایران نے ان بربریت بھری کارروائیوں کے جواب میں طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون حملوں سے قابض اسرائیل کو گہرائی تک نشانہ بنایا، جو دونوں ممالک کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی براہ راست جھڑپ ثابت ہوئی۔

اس حملے کے ذریعے ایران نے یہ واضح کر دیا ہے کہ قابض اسرائیل کی درندگی، نسل کشی، اور فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے جواب میں، اب امت مسلمہ کی خاموشی مزید دیرپا نہیں رہ سکتی۔ فلسطینیوں کے لہو سے رنگے ہوئے ہاتھ اب بے نقاب ہو چکے ہیں، اور ان کے مکروہ جرائم کی قیمت چکانے کا وقت آن پہنچا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan