عدیس ابابا (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں منعقدہ افریقی سربراہی اجلاس میں “اسرائیل” کے جنگی جرائم پر صہیونی لیڈرشپ کے بین الاقوامی ٹرائل کا مطالبہ کیا گیا اور اس کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
افریقی سربراہی اجلاس کے حتمی بیان میں غزہ کی پٹی پر “اسرائیلی جنگ اور وحشیانہ جارحیت” کی مذمت کی گئی اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں اور شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے کی مذمت کی گئی۔
حتمی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے اور اس کا بین الاقوامی سطح پر مقدمہ چلنا چاہیے‘‘۔
بیان میں “اسرائیل” کے ساتھ تعاون کو روکنے اور اس کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا سلسلہ بند کرنے مطالبہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک صہیونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف جارحیت ختم نہیں کی جاتی اس وقت تک اس کے ساتھ تعلقات استوار نہ کیے جائیں۔
کل ہفتے کے روز 38ویں افریقی یونین کا سربراہی اجلاس ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں شروع ہوا۔
قابض اسرائیل سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے، جس کے نتیجے میں 48,271 شہری شہید اور 111,693 زخمی ہوئے، تقریباً 10,000 لاپتہ ہیں۔