غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ تحریک نے کہا ہے کہ ہالینڈ کے دارالحکومت میں فلسطینی کاز کے حامیوں اور اسرائیلی شائقین کے درمیان ہونے والی جھڑپیں اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی مسلسل نسل کشی اس قسم کے عوامی جذبات کو جنم دیتی ہے۔
حماس کے رہ نما سامی ابو زہری نے پریس بیانات میں کہا کہ “ایمسٹرڈیم کے واقعات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ غزہ میں ہولوکاسٹ اور نسل کشی کا تسلسل بغیر کسی بین الاقوامی مداخلت کے براہ راست پوری دنیا میں دیکھا اور محسوس کیا جا رہا ہے۔ اس نسل کشی کے مرتکب احساب سے مبریٰ ہیں۔ ایسے میں توقع کی جاتی ہے کہ اس طرح کے بے ساختہ نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “غزہ کی پٹی میں اسرائیلی نسل کشی کو روکنا انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ اور علاقائی اور عالمی سلامتی اور امن کو یقینی بنانے کا ایک لازمی حصہ ہے”۔
گذشتہ روز ہالینڈ میں ہونے والی یوروپا لیگ میں اسرائیلی ٹیم مکابی تل ابیب کے آمد سے قبل ایمسٹرڈیم میں مارچ کرتے ہوئے اسرائیلی فٹبال شائقین کی جانب سے فلسطینی پرچم پھاڑ دینے کے بعد ہالینڈ کے دارالحکومت میں جھڑپیں ہوئیں۔
ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ درجنوں نقاب پوش لوگ نعرے لگا رہے ہیں، “جہنم میں جاؤ، فلسطین”۔
اسرائیلی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ 10 اسرائیلی زخمی ہوئے اور دو دیگر سے رابطہ منقطع ہو گیا، میچ ختم ہونے کے بعد دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں ان کی پٹائی کی گئی۔