غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے خبردار کیا ہےکہ قابض اسرائیل کے مسلسل محاصرے اور انسانی و طبی امداد کی مکمل روک تھام کے باعث محصور غزہ میں قحط ایک بار پھر سراٹھانے کو ہے۔
ڈاکٹر البرش نے بتایا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے اب بھی غزہ میں بنیادی طبی محلول داخل کرنے پر پابندی عائد ہے جس کے نتیجے میں صحت عامہ کی صورتحال دن بدن بدترین شکل اختیار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس محاصرے کے تباہ کن نتائج جلد ہی غزہ کے صحت کے نظام پر واضح طور پر دکھائی دیں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ سرطان کے مریضوں کے علاج مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں کیونکہ ضروری ادویات اور طبی پروٹوکول ختم ہو گئے ہیں۔ اس سنگین صورتحال کے باعث روزانہ ایک مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو رہا ہے۔ اسی طرح بلند فشار خون اور ذیابطیس کے مریض بھی اپنی ادویات کی مکمل عدم دستیابی سے سخت تکلیف میں مبتلا ہیں۔
ڈاکٹر البرش نے بتایا کہ غزہ میں “گیلان بیرے” وائرس پھیل چکا ہے جو صاف پانی کی کمی اور گندے ماحولیاتی حالات کے باعث خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے فوری طور پر ایک طبی اور انسانی راہداری کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ ہزاروں مریضوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے 22 ہزار مریض بیرون ملک علاج کے منتظر ہیں جن میں سے 18 ہزار نے تمام ضروری طبی کارروائیاں مکمل کر لی ہیں لیکن قابض اسرائیل کی رکاوٹوں کے باعث انہیں ابھی تک اجازت نہیں ملی۔
یہ سنگین وارننگ ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب محصور غزہ کا علاقہ جنگ کے بعد بحالی کے نہایت نازک مرحلے سے گزر رہا ہے۔ قابض اسرائیل کی اندھی بمباری نے شہری تنصیبات کا تقریباً 90 فیصد حصہ تباہ کر دیا ہے جبکہ لگ بھگ 20 لاکھ فلسطینی جبری طور پر اپنے گھروں سے بے دخل کر دیے گئے ہیں۔
قابض اسرائیل کی اس ظالمانہ جنگ نے اب تک 77 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور لاپتہ کر دیا ہے جن میں 20 ہزار سے زیادہ معصوم بچے اور 12 ہزار 500 خواتین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سیکڑوں طبی، صحافتی اور امدادی کارکن بھی قابض فوج کی درندگی کا نشانہ بن چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 70 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔
وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ انسانی اور طبی صورتحال انتہا درجے کی سنگینی اختیار کر چکی ہے، اور فوری بین الاقوامی اقدام کے بغیر تباہ شدہ صحت کا نظام مکمل طور پر بیٹھ جائے گا۔ وزارت نے عالمی اداروں اور طبی تنظیموں سے فوری مداخلت کی اپیل کی تاکہ غزہ کے تباہ شدہ ہسپتالوں اور صحت کے ڈھانچے کو بچایا جا سکے۔
