Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

یورپی یونین کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مکمل محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ

برسلز (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یورپی کونسل نے جمعرات کے روز برسلز میں ہونے والے اپنے اجلاس کے اختتام پر ایک بار پھر زور دے کر مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پر قابض اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کو فوری طور پر روکا جائے اور تمام جنگی قیدیوں کو غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے تاکہ دشمنی اور خونریزی کے اس اندوہناک سلسلے کو مستقل طور پر ختم کیا جا سکے۔

کونسل نے غزہ کی صورت حال کو “انسانی المیے” سے تعبیر کرتے ہوئے شدید افسوس کا اظہار کیا۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ غزہ میں نہ صرف انسانی تباہی کی حدوں کو چھو لیا گیا ہے، بلکہ شہریوں کی شہادتوں اور بھوک کی سطح ناقابل قبول حد تک پہنچ چکی ہے۔

یورپی کونسل نے قابض اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر مسلط محاصرہ مکمل طور پر ختم کرے، انسانی امداد کو فوری، بلا رکاوٹ اور آزادانہ طریقے سے داخلے کی اجازت دے اور اس امداد کو پورے غزہ میں مؤثر طریقے سے تقسیم کرنے کی ضمانت فراہم کرے۔

کونسل نے اقوام متحدہ، اس کی ذیلی ایجنسیوں اور دیگر انسانی تنظیموں کو آزادی، غیر جانبداری اور مکمل تحفظ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ جانیں بچائی جا سکیں اور فلسطینیوں کی ناقابلِ بیان تکلیفوں میں کچھ کمی لائی جا سکے۔

یورپی کونسل نے بین الاقوامی قوانین خصوصاً بین الاقوامی انسانی قوانین کے احترام پر قابض اسرائیل کی مکمل پاسداری پر زور دیا۔ اس میں نہ صرف شہریوں کی بلکہ انسانی خدمات فراہم کرنے والے کارکنان، طبی اداروں، سکولوں اور اقوام متحدہ کے دفاتر جیسے شہری ڈھانچوں کی حفاظت بھی شامل ہے۔

اسی تناظر میں، یورپی کونسل نے قابض اسرائیل کے یورپی یونین کے ساتھ شراکت داری معاہدے کی شق نمبر دو پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ کا بھی حوالہ دیا، اور اس معاملے پر آئندہ ماہ جولائی میں میدانِ عمل کی تازہ صورتحال کے تناظر میں بات چیت جاری رکھنے کا عندیہ دیا۔

یورپی کونسل نے مغربی کنارے، بشمول مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں قابض اسرائیل کے عسکری حملوں، غیرقانونی بستیوں کی توسیع اور صہیونی آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے پرتشدد حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی۔

کونسل نے زور دیا کہ شدت پسند صہیونی آبادکاروں، ان کی حمایت کرنے والی تنظیموں اور اداروں کے خلاف مزید سخت پابندیوں کا اطلاق کیا جائے، اور ساتھ ہی حماس کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھے جائیں۔

واضح رہے کہ قابض اسرائیل نے امریکہ کی مکمل سرپرستی میں 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ پر جو جنگی درندگی مسلط کر رکھی ہے، وہ ایک منظم نسل کشی میں تبدیل ہو چکی ہے۔ اس نسل کشی میں نہ صرف قتلِ عام، تباہی اور جبری ہجرت شامل ہے، بلکہ فلسطینیوں کو دانستہ طور پر بھوکا رکھ کر موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔ قابض اسرائیل اقوامِ متحدہ، عالمی عدالتِ انصاف اور دیگر عالمی اداروں کی تمام اپیلوں اور احکامات کو نظر انداز کر رہا ہے۔

غزہ میں جاری اس نسل کشی نے اب تک تقریباً ایک لاکھ اٹھاسی ہزار فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کیا ہے، جن میں اکثریت معصوم بچوں اور خواتین کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں، جب کہ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ قحط کی شدت سے سیکڑوں افراد، خاص طور پر بچے موت کا شکار ہو چکے ہیں۔ ساتھ ہی غزہ کے ہر گوشے میں تباہی کے آثار موجود ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan