مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی فوج نے ہفتے کی صبح اعتراف کیا کہ ایران کی جانب سے فائر کیے گئے میزائلوں کے بعد وسطی علاقوں میں کئی مرتبہ سائرن بجائے گئے۔ اس حملے کے پیش نظر صہیونیوں کو پناہ گاہوں میں جانے کی تلقین کی گئی، جب کہ تل ابیب سمیت کئی علاقوں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں۔
صہیونی فوجی ریڈیو کے مطابق ایران کے پانچ میزائلوں کو فضائی دفاعی نظام نے نشانہ بنایا، تاہم کچھ میزائل اور ان کے ملبے نے وسطی علاقوں کو نشانہ بنایا، جس سے آگ بھڑک اٹھی۔
ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے اعلان کیا کہ یہ میزائل حملے اُن کی 18ویں کارروائی کا حصہ تھے، جن کا ہدف بن گوریون ہوائی اڈہ اور مختلف فوجی مراکز تھے۔ اس حملے میں “شاہد 136” نامی خودکش ڈرونز بھی شامل تھے۔
قابض اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق حملے کا اصل ہدف تل ابیب کے گرد و نواح کا مرکزی علاقہ تھا۔ غوش دان میں ایک تین منزلہ عمارت میں شدید آگ لگنے کی اطلاع ملی ہے، جہاں فائر بریگیڈ اور امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔
اسرائیلی چینل 12 نے تصدیق کی کہ ایک ایرانی میزائل اور دفاعی نظام سے گرنے والے ملبے نے وسطی علاقے کو نشانہ بنایا۔ ایک میزائل تل ابیب کے ایک عمارت پر بھی گرا، جس سے علاقے میں ریسکیو ٹیمیں پہنچ گئیں۔
مزید بتایا گیا کہ حولوُن شہر میں بھی ایک عمارت میں آگ لگ گئی، جو ایران کے حالیہ میزائل حملے کے نتیجے میں بھڑکی۔
تل ابیب کے علاقے میں مسلسل میزائل اعتراض کی کوششوں کے دوران خطرے کے سائرن بجتے رہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب، القدس، حیفا اور ساحلی میدان کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی گونج سنائی دی گئی۔
ڈرونز کی روک تھام
صہیونی ریڈیو نے اطلاع دی کہ جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب دو ایرانی ڈرونز حیفا اور شمالی علاقوں کی جانب گھس آئے، جنہیں فضائیہ نے نشانہ بنا کر تباہ کیا۔ بعد ازاں فوج نے اعلان کیا کہ ایک ایرانی ڈرون جولان کے کھلے علاقے میں گرا۔
ایک اور بیان میں قابض اسرائیلی فوج نے کہا کہ ایک مشکوک فضائی ہدف نے غجر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کی، جسے تباہ کر دیا گیا۔ بیان کے مطابق، جمعہ کی صبح سے اب تک ایران کی جانب سے داغے گئے 15 سے زائد ڈرونز کو اسرائیلی فضائیہ نے نشانہ بنایا۔
چینل 12 کے مطابق، فوج نے ایران کے ڈرونز کو روکنے کے لیے ’برق‘ دفاعی نظام کی بیٹریاں مختلف مقامات پر نصب کر دی ہیں۔
حیفا پر شدید حملہ اور ہسپتالوں میں زخمیوں کی بھرمار
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اسرائیلی ہسپتالوں کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی حملے میں حیفا میں کم از کم 33 افراد زخمی ہوئے۔ جمعہ کو ایران کی جانب سے شمالی قابض اسرائیل میں دور مار، بھاری میزائلوں سے حملہ کیا گیا، جس سے حائفہ، تل ابیب کا علاقہ غوش دان اور بئر السبع شدید متاثر ہوئے۔
قابض اسرائیلی ذرائع کے مطابق، بئر السبع اور حیفا پر ہونے والے حملوں میں مجموعی طور پر 100 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔ آگ بجھانے والے اداروں نے بھی وسطی علاقوں میں وسیع نقصان کی تصدیق کی ہے۔
اسی حملے کے دوران کرمیئل شہر میں ایک صہیونی عورت دل کا دورہ پڑنے سے جان کی بازی ہار گئی، جب وہ ایک پناہ گاہ کے دروازے پر کھڑی تھی۔
’نیو یارک ٹائمز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جمعہ کی صبح حیفا پر ایرانی حملے سے ایک سرکاری عمارت کو جزوی نقصان پہنچا، جس میں قابض اسرائیل کی وزارت داخلہ کے دفاتر قائم تھے۔
پاسدارانِ انقلاب: یہ “وعدہ صادق 3” کی 17ویں لہر ہے
ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے واضح کیا کہ جمعے کی یہ کارروائی “وعدہ صادق 3” آپریشن کی 17ویں لہر تھی، جس میں بھاری اور دور مار میزائلوں سے مرکب حملہ کیا گیا۔ ترجمان نے اپنے ٹی وی خطاب میں کہا کہ “تل ابیب اور حیفا پر یہ وسیع اور درست نشانہ ہماری بڑھتی ہوئی بیلسٹک قوت کا ثبوت ہے۔”
ایرانی ویب سائٹ “نور نیوز” کے مطابق، پاسدارانِ انقلاب نے پیشگی وارننگ کے بعد حیفا میں صہیونی چینل 14 کے فیلڈ براڈکاسٹ سینٹر پر “سجیل 3” میزائلوں سے حملہ کیا۔