Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ، موت کے محاصرے میں ہے، قابض اسرائیلی فوج نسل کشی کی مرتکب ہو رہی ہے:یورو میڈ

غزہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) انسانی حقوق کی تنظیم یورو میڈیٹیرین ہیومن رائٹس آبزرویٹری کی قانونی امور کی ڈائریکٹر لیما بسطامی نے کہا ہے کہ غزہ آج ایک ایسے لرزہ خیز دائرۂ موت میں قید ہے جہاں سے بچ نکلنے کی کوئی راہ باقی نہیں۔ یہ دائرہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب قابض اسرائیل شہری آبادیوں پر دانستہ بمباری کرتا ہے۔ زخمی تڑپتے رہتے ہیں، دم توڑ دیتے ہیں، مریض بے یار و مددگار اپنی قسمت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیے جاتے ہیں، کیونکہ ہسپتالوں کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ جو لوگ زندہ بچتے ہیں وہ ملبے تلے دفن اپنے پیاروں کی تلاش میں پھر بھی پلٹ کر نہیں آتے۔

لیما بسطامی نے مرکزاطلاعات فلسطین کو جاری بیان میں کہا کہ جو لوگ کسی نہ کسی طرح بچ نکلتے ہیں، وہ ان خیموں میں پناہ لیتے ہیں جو بنیادی انسانی ضروریات سے بھی خالی ہیں۔ پھر ان پر ایسے بدترین محاصرے کا جبر ہوتا ہے جس میں بھوک کو ایک منظم ہتھیار بنا دیا گیا ہے اور جو کوئی خوراک یا امداد کے مقام تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے، اسے گولیوں یا بموں کا نشانہ بنا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہولناک اور سوچا سمجھا سلسلہ جس میں بھوک، بنیادی انسانی حقوق سے محرومی اور ہر طرف سے موت کی بوچھاڑ شامل ہے، دراصل اس بات کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل غزہ کے شہریوں کو جزوی یا مکمل طور پر صفحۂ ہستی سے مٹانے کی نیت سے ایک منظم نسل کشی کی مہم چلا رہا ہے۔

بسطامی کا کہنا تھا کہ جب عالمی برادری مفلوج ہو کر تماشائی بنی ہو، تو یہ اس عالمی نظام انصاف کے تابوت پر آخری کیل ہے۔ جیسے اہلِ غزہ کے گرد موت کا دائرہ بند کر دیا گیا ہے، ویسے ہی انسانیت کے لیے انصاف کا در بھی بند کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے دنیا کے تمام ممالک سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر غزہ میں جاری اس نسل کشی کو روکنے کے لیے حرکت میں آئیں، اور ان جرائم کے ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں تاکہ بین الاقوامی قوانین کی جو معمولی ساکھ باقی ہے وہ بھی محفوظ رہ سکے۔

بسطامی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل پر مکمل اور فوری پابندیاں عائد کرے۔ ان میں ہتھیاروں کی برآمد پر پابندی، ہر قسم کے سیاسی، مالی، عسکری، خفیہ اور سکیورٹی تعاون کا مکمل خاتمہ شامل ہونا چاہیے۔

ادارے کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ قابض اسرائیل غزہ میں اجتماعی قتل عام کی رفتار تیز کرتا جا رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب عالمی توجہ ایران کے ساتھ کشیدگی کی طرف مبذول ہو چکی ہے۔ میڈیا کی غزہ پر ہونے والی ظلم و بربریت کی کوریج میں نمایاں کمی آ چکی ہے، اور اسی خلا سے فائدہ اٹھا کر قابض اسرائیل اپنی درندگی کو تیز کر چکا ہے۔

ادارے کے مطابق صرف گذشتہ چار دنوں میں 350 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، سینکڑوں زخمی ہیں اور لاپتہ افراد کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ صرف جمعہ کے دن صبح سے عصر تک 70 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے آدھے سے زیادہ لوگ اس وقت شہید ہوئے جب وہ خوراک کے انتظار میں کھڑے تھے یا اسے حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ حقیقت قابض اسرائیل کی نیت کا ثبوت ہے کہ وہ بھوک کو نسل کشی کا ایک ہتھیار بنا چکا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan