Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے دروازے کھول دیے، مگر سخت پابندیاں برقرار

مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے چھ دن کی جبری بندش کے بعد مسجد اقصیٰ کے تین دروازے تو کھول دیے ہیں، مگر ان پر سخت سکیورٹی پابندیاں عائد کر کے فلسطینیوں کی عبادت پر رکاوٹ برقرار رکھی ہے۔ یہ کھلا اعلان ہے کہ مسجد اقصیٰ اب بھی قابض اسرائیل کی قید میں ہے۔

بدھ کی شام چھ بج کر پندرہ منٹ پر قابض پولیس نے مسجد اقصیٰ کے تین دروازے باب المجلس، باب حطہ اور باب السلسلہ کھولے۔ یہ دروازے سنہ2025ء کے جمعہ کی صبح سے بند کر دیے گئے تھے، جب قابض اسرائیل نے ایران کے خلاف اعلان جنگ کیا تھا، اور اسی بہانے مسجد اقصیٰ کو فلسطینی نمازیوں پر بند کر دیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق دروازوں کے کھلنے کی اطلاع ملتے ہی اہلِ ایمان کا قافلہ مسجد اقصیٰ کی جانب دوڑ پڑا۔ شام کے وقت ہزاروں فلسطینیوں نے مغرب اور عشاء کی نماز ادا کرنے کے لیے مسجد کا رخ کیا۔

تاہم اس تمام صورتحال میں فلسطینی عوام کے دل میں ایک تلخ سوال اب بھی موجود ہے: کیا اپنے ہی وطن میں عبادت کرنا بھی جرم بن چکا ہے؟ مسجد اقصیٰ جیسی مقدس ترین عبادت گاہ، جو صرف فلسطین کی نہیں، بلکہ تمام امت مسلمہ کی روح ہے، قابض اسرائیل کی سنگین جارحیت کی زد پر ہے۔

جمعہ کی صبح سے مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کر کے، قابض اسرائیل نے صرف عبادت ہی نہیں روکی، بلکہ فلسطینی شناخت، ثقافت اور عقیدے پر حملہ کیا۔ مسجد کے خدام اور محافظین کے سوا کسی کو اندر جانے کی اجازت نہ تھی۔

اس دوران فلسطینیوں نے پوری دنیا سے اپیل کی کہ وہ مسجد اقصیٰ کے لیے آواز بلند کریں، اور قبلہ اول کی حفاظت کے لیے اپنی ذمے داری ادا کریں۔ ایک طرف مسجد اقصیٰ کے دروازے بند کیے جا رہے تھے، دوسری طرف یہ پیغام دیا جا رہا تھا کہ فلسطینیوں کے لیے کوئی مقام، کوئی عبادت، اور کوئی وقار محفوظ نہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan