بیروت (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) حزب اللہ لبنان کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے المیادین ٹی وی کو دئیے گئے اپنے ایک خصوصی انٹر ویو میں انکشاف کیا ہے کہ 7اکتوبر کو غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے خلاف شروع ہونے والا طوفان اقصیٰ حما س کا خود مختار فیصلہ تھا ۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو طوفان الاقصی آپریشن کا پیشگی علم نہیں تھا۔ یہاں تک کہ حماس کے کچھ کمانڈر جو فلسطین سے باہر تھے، وہ بھی اس آپریشن سے لاعلم تھے۔ایران نے اس کے بعد فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو فوری طور پر عسکری، مالی، سیاسی، معلوماتی اور ہر ممکنہ سطح پر مدد فراہم کی۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ اسرائیل کو لبنانی سرزمین میں داخل ہونے نہیں دے گی۔ ہم ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ حزب اللہ اپنی مسلسل موجودگی کے ذریعے فتح حاصل کرے گی اور اسرائیل کو لبنانی سرزمین میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گی۔ حزب اللہ نے اس وقت کامیابی حاصل کی جب اسرائیل لبنان کے اندر فتنہ انگیزی میں ناکام رہا۔ حزب اللہ ابھی اپنی جدوجہد کے اختتام پر نہیں ہے، اور اسرائیل کے مقاصد #لبنان میں پورے نہیں ہوئے۔
حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم کی پیجر دھماکوں کی دہشتگردانہ کارروائی پر وضاحت سامنے آ گئی ۔ انہوں نے المیادین چینل کو انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ کارروائی اُس وقت انجام دی گئی جب ہماری حزب اللہ کی فورسز یہ سمجھ رہی تھیں کہ ان پیجر ڈیوائسز کی خریداری مکمل طور پر خفیہ ہے، لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ اسرائیل کو اس خریداری کی مکمل اطلاع تھی۔
شیخ نعیم قاسم نے بتایا کہ غاصب صہیونیوں نے پیجرز میں ایسے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا جو غیرمعمولی اور جدید نوعیت کا تھا، اور حزب اللہ کے پاس موجود آلات اس قسم کے مواد کا پتہ لگانے سے قاصر تھے۔انہوںنے کہا کہ شہید حسن نصراللہ نے ان پیجر دھماکوں کی تحقیق کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم مقرر کی۔ البتہ ہمارے مواصلاتی نظام میں بعض خلا بھی موجود تھے اور ہمیں معلوم تھا کہ ہمارے رابطے صہیونیوں کی طرف سے سنے جا رہے ہیں، کیونکہ اسرائیلی حکومت پچھلے 17 سال سے حزب اللہ کے افراد کے بارے میں معلومات اکٹھی کر رہی تھی۔
شیخ نعیم قاسم نے یہ بھی کہا کہ اب تک حزب اللہ کے پاس ایسی کوئی قطعی شہادت موجود نہیں کہ تنظیم کی اعلیٰ قیادت یا کمانڈروں میں کوئی جاسوس یا اندرونی نفوذ ہو۔انہوں نے مزید کہا میں نے شہید نصراللہ کی تشییع جنازہ کے موقع پر کہا تھا کہ ہم ایک نئے مرحلے کے سامنے کھڑے ہیں، ہمارے پاس اس کے لیے مکمل منصوبہ بندی ہے اور ہم اپنی راہ ضرور جاری رکھیں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ لبنانی مزاحمت کبھی شکست نہیں کھاتی۔