رام اللہ -(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )چھاپوں، فائرنگ اور فوجی چوکیوں کی تعمیر کے درمیان مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز شہریوں کے خلاف اپنی خلاف ورزیوں اور سیاسی گرفتاریوں کی مہم جاری رکھے ہوئی ہے۔
کل سوموار کی شام عباس ملیشیا کے حکام نے جنین کے علاقے جابریات پر دھاوا بول دیا، اس جگہ پر متعدد چوکیاں قائم کیں۔ دوسری طرف علاقے میں بھاری نفری تعینات کی گئی۔
قابض فوج کی طرف سے جنین میں چھاپہ مار کارروائی کے چند گھنٹے بعد حکام نے جابریات محلے میں شہریوں پر فائرنگ کی اورشہید عزالدین القسام بریگیڈز کے مزاحمتی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
دوسری طرف عباس ملیشیا سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیے گئے متعدد شہریوں کو بدستور قید میں رکھے ہوئے ہے۔ جنین سے تعلق رکھنے والے سابق اسیر بہاء العدنان ابو بکر کو عباس ملیشیا نے مسلسل 39 دنوں سے حراست میں رکھا گیا ہے۔ جب کہ النجاہ یونیورسٹی میں اسلامک بلاک کے متعدد طلبہ کے اغوا کے بعد انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے۔
عباس ملیشیا نے جنین سے تعلق رکھنے والے محمود ملایشہ کو طولکرم سے حراست میں لیا۔ وہ سیاسی قیدی مراد ملایشہ کےکزن ہیں۔
بیت لحم میں فلسطینی اتھارٹی انٹیلی جنس نے نوجوان صدام احمد الشیخ کو بیت لحم سے اغوا کر لیا، جب کہ نوجوان عمر راید عنتر کو کل صبح پیشی کے لیے طلب کرنے کے بعد نابلس سے گرفتار کر لیا۔