غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) القسام بریگیڈز کے عسکری ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ بیت حانون میں مجاہدین کی جانب سے انجام دی جانے والی زبردست کارروائی، قابض اسرائیلی فوج کی پہلے سے ہی چُور چُور ساکھ پر ایک اور کاری ضرب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ان صہیونی یونٹوں پر کیا گیا ہے جن کی درندگی کی مثالیں دی جاتی ہیں اور جو اس مقام کو اپنے لیے محفوظ سمجھ بیٹھے تھے، حالانکہ وہ ہر اینٹ کو مٹی میں ملا چکے تھے۔
اپنے بیان میں ابو عبیدہ نے مزید کہا کہ ’’ہماری استقامت کی جنگ شمالی غزہ سے جنوبی سرزمین تک قابض دشمن کے لیے روزانہ نئی تباہی لاتی ہے۔ وہ حالیہ کارروائی میں محض خوش قسمتی سے اپنے کچھ فوجیوں کو جہنم کے دہانے سے نکالنے میں کامیاب ہوا ہے، مگر اگلی بار شاید وہ اتنا خوش نصیب نہ ہو اور ہمیں مزید صہیونی قیدی ہاتھ لگیں‘‘۔
ابو عبیدہ نے واضح کیا کہ فلسطینی قوم کا ناقابلِ شکست عزم اور مزاحمت کے دلیر مجاہدین ہی وہ اصل قوت ہیں جو مستقبل کے حالات کا نقشہ کھینچتے ہیں۔ انہوں نے قابض ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’’تمہارا سب سے احمقانہ فیصلہ یہی ہو گا کہ اپنی فوجوں کو اب بھی غزہ کی سرزمین میں روکے رکھو‘‘۔
پیر کے روز بیت حانون میں انجام دی جانے والی اس بڑی کارروائی میں قابض اسرائیل کے پانچ فوجی ہلاک اور کم از کم دس شدید زخمی ہوئے۔ یہ اعداد و شمار خود صہیونی ذرائع ابلاغ نے تسلیم کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مجاہدین نے اس وقت کارروائی کی جب ایک صہیونی بکتر بند گاڑی علاقے میں داخل ہوئی۔ سب سے پہلے ایک زوردار دھماکے سے گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد مجاہدین نے ایک دوسرا وار اس وقت کیا جب صہیونی فوجی ایک روبوٹ میں گولہ بارود لوڈ کر رہے تھے۔ مجاہدین نے روبوٹ پر ٹینک شکن میزائل داغ کر دشمن کے منصوبے کو خاک میں ملا دیا۔
یہ کارروائی ایک مرتبہ پھر ثابت کرتی ہے کہ قابض اسرائیلی افواج نہ صرف مادی بلکہ نفسیاتی طور پر بھی شکست کھا رہی ہیں۔ وہ کسی بھی مقام کو محفوظ سمجھنے کی غلطی میں ہیں جبکہ فلسطینی مزاحمت ہر وقت تیار ہے کہ دشمن پر وار کرے، اس کے غرور کو توڑے اور اس کے ظلم کا حساب لے۔
ابو عبیدہ کا پیغام صرف صہیونی دشمن کے لیے وارننگ نہیں بلکہ فلسطینی قوم کے لیے بھی ایک یقین دہانی ہے کہ ان کے مجاہدین اپنے خون سے آزادی کی راہ ہموار کر رہے ہیں، اور وہ دن دور نہیں جب غزہ کی گلیاں آزاد سانس لیں گی۔