صنعاء (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )یمن کی انصار اللہ تحریک کے قائد عبدالملک حوثی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کا تازہ بزدلانہ حملہ جس میں یمنی وزیر اعظم اور متعدد وزرا شہید ہوئے، یمن کے موقف کو کسی صورت متاثر نہیں کر سکتا۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ فلسطینی عوام کی نصرت کا سفر مزید تیز ہوگا۔
عبدالملک حوثی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دشمن کا یہ حملہ نہ تو حکومتی سطح پر اور نہ ہی عوامی سطح پر یمن کے موقف کو بدل سکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ جمعرات کو قابض اسرائیل نے تبدیلی اور تعمیر حکومت کی ایک ورکشاپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وزرا اور حکومتی کارکنان شہید ہوئے۔
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ دشمن کا اصل سرمایہ صرف اور صرف درندگی ہے، وہ فلسطین، لبنان، شام، عراق اور ایران کے بیٹوں کو قتل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی راہ میں جو کچھ ہم پیش کرتے ہیں وہ کسی نقصان کے مترادف نہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض اسرائیل جو روزانہ فلسطین اور غزہ میں لرزہ خیز جرائم انجام دے رہا ہے، ان پر امت کو لازمی موقف اختیار کرنا ہوگا۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ دشمن غزہ کی پٹی میں بیس لاکھ مسلمانوں کو بھوکا رکھنے کے جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے اور اس پر خاموشی ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم دشمن کی جانب سے ہماری مقدسات کی بے حرمتی پر خاموش رہے تو ہماری امت بے بس اور ناکام ہو جائے گی جسے قابو پانا آسان ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سفر فلسطینی عوام کی حمایت میں جاری، مستحکم اور مسلسل ترقی پذیر ہے۔
حوثی نے کہا کہ ہم دشمن کا مقابلہ ہر میدان میں کر رہے ہیں، چاہے وہ سیاسی ہو، عسکری ہو، اقتصادی یا میڈیا کا محاذ ہو۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہمارا عوام اس جارحیت کے مقابلے میں کبھی کمزور نہیں ہوگا۔
حوثی نے ایک بار پھر اپنے ملک کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ یمن فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور یہ ایک اٹل حقیقت ہے جس میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یمنی عوام دشمن اسرائیل کی خدمت کے لیے ہونے والی کسی بھی کوشش کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہیں گے۔