طولکرم (مرکز اطلاعات فلسطین فاونڈیشن ) صیہونی حکومت کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے پر حملے کے دوران ایک اسرائیلی فوجی اپنے ہی ساتھی کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی کنارے میں طولکرم کے علاقے پر ایک اسرائیلی فوجی اپنے ہی ساتھی کی گولی کا نشانہ بنتے ہوئے ہلاک ہوگیا ہے۔
یہ فوجی اپنے ساتھیوں کو بتائے بغیر اپنی چوکی سے باہر نکلا اور جب اس نے چیک پوسٹ پر واپس آنا چاہا تو ایک اور فوجی نے اسے “دشمن” سمجھ کر گولی مار دی۔
رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ صیہونی فوج کے چیف آف جوائنٹ اسٹاف “آویو کوخاوی” واقعے کی تحقیقات کریں گے، جبکہ اس کے اہل خانہ کو مذکورہ فوجی کی موت کی اطلاع دے دی گئی ہے۔
دوسری جانب خبر رساں ذرائع نے آج (منگل) علی الصبح صیہونی فوجی مغربی کنارے کے علاقے “طولکرم” میں فلسطینی گولیوں کا نشانہ بنے ہیں، جس کے نتیجے میں کچھ اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔
نیوز ایجنسیز نے مغربی کنارے میں طولکرم کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کے واقعے کی خبر دی ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طولکرم میں صیہونی فوجیوں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس میں متعدد صیہونی فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔
عربی ذرائع ابلاغ نے بھی طولکرم میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کی رپورٹ دی ہے۔
صیہونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ واقعے کے بعد حملے کے مرتکب افراد کی تلاش کے لئے صیہونی فوج کی بھاری نفری مذکورہ علاقے میں تعینات کی گئی ہے۔
تل ابیب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں متعدد فوجی زخمی ہوئے ہیں، جن میں سی ایک کی حالت نازک ہے۔
عبرانی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ نابلس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں “ابراہیم النابلسی” اور ان کے دو ساتھیوں کے قتل کے جواب میں تل ابیب مغربی کنارے میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہے۔