مغربی کنارے میں فلسطینی صدر محمود کی کمانڈ میں کام کرنے والی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شہریوں کی گرفتاری کی مہم حماس کے ارکان سے آگے بڑھ کر جامعات کے اساتذہ تک وسیع ہو گئی ہے. اتوار کے روزعباس ملیشیا نے نابلس میں”النجاح نیشنل یونیورسٹی” کے چار لیکچرار گرفتار کر لیے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق عباس ملیشیا نے اتوار کی شام کو نابلس کے شمال میں المعاجین کےمقام پر قائم یونیورسٹی کے قریب اساتذہ کے گھروں پر چھاپے مارے. گھروں میں تلاشی کے دوران چار اساتذہ کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا. گرفتار ہونے والوںمیں ڈاکٹرمصفطیٰ نشار بھی شامل ہیں. پروفیسر مصفطفیٰ نشار یونیورسٹی میں سوشل سائنسز کے استاد ہیں. اس سے قبل بھی عباس ملیشیا کے تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں اور محمود عباس کی جیلوں میں بھی رہ چکے ہیں. گرفتار ہونے والے دیگر لیکچراروں میں ہائیر ایجوکیشن کالج کے ڈین ڈاکٹرمحمد ابوجعفر، ٹیکنالوجی وسائنس کالج کے پروفیسر ڈاکٹر نزار عورتانی اور آرٹس کالج کے ڈاکٹر محمد نوری شامل ہیں. نابلس میں تلاشی کے دوران حماس کے سابق اسیر رکن انجنیئر وجیہ ابو عیدہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا. ابو عیدہ اس سے قبل بھی عباس ملیشیا کے اہلکاروں کے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں.