اسرائیلی حکام نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے معروف گاؤں دھمش میں وسیع پیمانے پر گھروں کے انہدام کا نوٹس جاری کر دیا، دھمش کالونی کمیٹی کے مطابق صہیونی مرکزی عدالت کی جانب سے مسماری کے احکامات پر عملدرآمد موخر کرنے کے احکامات کے باوجود حکام گھروں کو منہدم کرنے کے درپے ہیں۔ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بعض ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی حکام گھروں کی مسماری شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، خبر کے بارے میں معلوم ہوتے ہی گاؤں کے رہائشیوں میں غم وغصہ کی لہر دوڑ گئی، انہوں نے گاؤں میں موجود کئی عمارتوں کو گرانے کے احکامات صادر کیے جانے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ صہیونی ’’ضلعی منصوبہ بندی کمیٹی‘‘ نے گاؤں کا ایک نقشہ صہیونی وزارت داخلہ کو نظر ثانی کے لیے بھیجا تھا جس پر یہاں کے رہنے والے رہائشیوں کو امید ہو گئی کہ آخر کار گاؤں کے اس نقشے کی تصدیق کر دی جائے گی۔ لیکن گاؤں میں بڑے پیمانے پر انہدام کے عمل کے بعد اہل علاقہ کی تشویش میں انتہائی اضافہ ہو گیا ہے۔