سعودی عرب کے فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز اپنے چارعرب ممالک کے دورے کے پہلے مرحلے پر مصر پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے مصری صدر حسنی مبارک سے مسئلہ فلسطین، لبنان کی صورت حال اور دیگرعلاقائی مسائل پربات چیت کی ہے. کثیرالاشاعت مصری موقر اخبار”‘الاھرام” نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی فرمانروا کا مصر پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا. مصری صدر حسنی مبارک نے ان کا خیر مقدم کیا. بعد ازاں دونوں راہنماٶں کے درمیان شرم الشیخ میں ون آن ون ملاقات ہوئی. اس تفصیلی ملاقات میں امریکا کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات شروع کرانے کے مطالبات کا معاملہ بطور خاص زیر بحث آیا. الاھرام کے مطابق مصر کے پر فضا مقام شرم الشیخ میں ہونے والی اس ملاقات میں فلسطین میں اسرائیل کی جاری ظالمانہ سرگرمیاں، یہودی آبادکاری میں توسیع، فلسطینیوں کی بیدخلی اور مسجد اقصیٰ پر حملوں کی روک تھام کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے پربات چیت کی گئی. رپورٹ کے مطابق سعودی فرمانروا نے مصر پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ان ظالمانہ اور سفاکانہ اقدامات کی روک تھام کے لیے تمام عرب ممالک کے درمیان ایک ایسی فضا تیار کریں جس کےذریعے مل کر اسرائیل کی طرف سے درپیش خطرات کی روک تھام کی جا سکے. خیال رہے کہ سعودی عرب اور مصری سربراہوں کے درمیان بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے اپنے طور پر براہ راست بات چیت شروع کی پرآمادگی ظاہر کر رہے ہیں. مصر اور سعودی عرب سربراہ ملاقات قاہرہ میں عرب لیگ کی “فالو اپ کمیٹی” کے اجلاس سے کچھ دیر پہلےہوئی. فالو اپ کمیٹی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری امن بات چیت اور اس میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے تیار کی گئی ہے. کمیٹی کے اجلاس میں محمود عباس نے بھی پیش ہو کر اسرائیل سے بات چیت میں پیش رفت سےعرب لیگ کو آگاہ کرنا تھا. دوسری جانب مصری حکومت کے ترجمان حسام زکی نے اخبار الشرق الاوسط سے گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ اور مصری صدرحسنی مبارک کے درمیان بات چیت کا محور مسئلہ فلسطین اور خطے میں دیرپاامن کےلیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا ہے. مصر اور سعودی عرب سربراہ ملاقات میں لبنان کی موجودہ سیاسی صورت حال اور اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کو دی جانے والی دھمکیوں کا بھی جائزہ لیا گیا. ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سعودی فرمانروا مصری صدر حسنی مبارک کو اسرائیل کے بارے میں نرم پالیسی ترک کرنے پر قائل کریں گے. اس سلسلے میں انہوں نے مصری صدر سے بات چیت کی بھی ہے. شاہ عبداللہ نے ملاقات میں حسنی مبارک سے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ اسرائیل صحرائے نقب میں ایک پورے فلسطینی گاٶں کو صفحہ ہستی سے مٹا رہا ہے اور اسرائیلی وزیراعظم قاہرہ اور عمان کے دورے کر رہے ہیں، انتہائی تشویش ناک صورت حال ہے۔ عرب ممالک کو اسرائیل کی ظالمانہ پالیسی کے سامنے بند باندھنے کے لیے کوئی مشترکہ حکمت عملی اختیارکرنا ہو گی.