مصر نے ایران کے چار ارکان پارلیمان کو اسرائیلی محاصرے کا شکار فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
ایران کے پریس ٹی وی نے ایک رکن پارلیمان محمود احمد بخشی کے حوالے سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ”مصری حکومت نے ویزے کے عمل کو لٹکا دیا ہے اور ابھی تک کسی رکن پارلیمان کو ویزا جاری نہیں کیا گیا”۔
غزہ جانے کے خواہش مند دوسرے تین ارکان مجلس کے نام ایواز حیدر پور، پرویز سروری اور شبیب جوجری ہیں۔ وہ مصر کے علاقے سے منگل کو غزہ روانہ ہونے والے تھے۔ ایران کی مہر نیوز ایجنسی نے 21 جولائی کو اطلاع دی تھی کہ چاروں ارکان مصر سے رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ جائیں گے۔
جون میں ایران کی انجمن ہلال احمر نے ایک امدادی بحری جہاز غزہ بھیجنے کا اعلان کیا تھا لیکن بعد میں اس نے اپنا یہ پروگرام منسوخ کر دیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل اور مصر کی جانب سے عاید کردہ پابندیوں کی وجہ سے وہ امدادی جہاز غزہ نہیں بھیج رہی۔
ایران، اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور دونوں ممالک میں شدید کشیدگی پائِی جاتی ہے جس میں موجودہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے بر سراقتدار آنے کے بعد سے اضافہ ہوا ہے۔ ایرانی صدر متعدد مرتبہ یہ بیان دے چکے ہیں کہ صہیونی ریاست کو دنیا کے نقشے سے مٹادیا جانا چاہیے۔