مقبوضہ بیت المقدس کے مرکزی علاقے “سلوان” میں یہودی فوج، پولیس اہلکاروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں کم از کم پانچ فلسطینیوں کے شدید زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی خبروں کے مطابق منگل کی شام فلسطینی شہریوں کی ایک بڑی تعداد سلوان میں اسرائیل کی یہودی آباد کاری کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہی تھی کی کہ اس دوران صہیونی فوج نے ان پر وحشیانہ لاٹھی چار ج شروع کر دیا. جواب میں مظاہرین نے بھی صہیونی فوج پر پتھراٶ کیا . مظاہرین کو منتشر کرنےکے لیے اسرائیلی پولیس اور فوج نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں. جس سے کم ا زکم پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں. کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا ہے اور انہیں نامعلوم مقام پر لے جایا گیا ہے. زخمیوں کو القدس کے مقامی ہسپتالوں میں داخل کر دیا گیا ہے جہاں ان میں سے بیشتر کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے. خیال رہے کہ بیت المقدس کے سلوان کے مقام پر اسرائیل فلسطینیوں کے مکانات مسمار کر کے ان کی جگہ یہودیوں کے لیے عمارتیں تعمیر کر رہا ہے. اسرائیل کی اس ظالمانہ پالیسی کے خلاف فلسطینی عوام پچھلے کئی ماہ سے صہیونی حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں.