اسرائیل کے عبرانی اور انگریزی مین نشر ہونے والے مرکز ٹیلی ویژن چینل نے “جنگل کے اس پار” کے نام سے تیار ایک دستاویزی فلم نشر کرنے سے انکار کر دیا ہے. یہ فلم اسرائیل کے زوال پر تیار کی گئی ہے جس میں دنیا کو 2048ء میں اسرائیل کے بغیر دکھایا گیا ہے. عرب خبررساں ایجنسی الشرق الاوسط کے مطابق50 منٹ پرمحیط “جنگل کے اس پار” میں فلم کے ڈائریکٹر “یارون کفتوری “نے اسرائیل کے ماضی اور حال کا تقابلی جائزہ پیش کیا ہے جس کے بعد اسرائیل کی موجودہ حکومتوں اور ملک کی داخلی پالیسی پر سخت تنقید کی گئی ہے. ادھریارون کفتوری نے اسرائیل کے انگریزی کے موقراخبار”یروشلم پوسٹ” کو انٹرویو میں کہا ہے کہ ” میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ ہم ایک غلط سمت جا رہے ہیں. جس راستے کا ہم نے انتخاب کیا ہے وہ ہم سب کےلیے تباہی کا باعث ہے خاص طور سے یہ کیفیت اسرائیلی ریاست کی تباہی کا پیش خیمہ ہے. یہ سارا زوال اسرائیل کے کسی غیر ملکی دشمن کی وجہ سے نہیں بلکہ خود داخلی پالیسی کا نتیجہ ہے”. کفتوری نے اپنی فلم میں اگلے اڑتیس برس کے اسرائیل کی داخلی صورت حال کا تجزیہ کیا ہے. فلم میں وہ بتاتےہیں کہ اسرائیل کئی چھوٹے چھوٹے گروہوں کے درمیان تقسیم ہو چکا ہے اوران میں سے ہر گروہ اپنے طور پر چھوٹے چھوٹے علاقوں میں حکمران ہے جبکہ اسرائیل نام کی کوئی ریاست دنیا کے نقشے پر موجود نہیں. اسرائیل کے زوال سے متعلق ریلیز ہونے والی فلم پراسرائیل کے مختلف حلقوں کی جانب سے سخت تنقید کی گئی ہے جبکہ اسرائیل کے ایک مرکزی ٹی وی نے فلم نشر کرنے سے انکار کر دیا ہے.