اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے اقوام متحدہ کی جانب سے محصورین غزہ سے اظہار یک جہتی کرنے والے رضاکاروں سے غزہ جانے کے لیے سمندری راستوں کے بجائے بری راستے استعمال کرنے کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس مطالبے کو غیر قانونی اور نامقبول فیصلہ قرار دیا ہے۔ ابوزھری نے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی اپیل ایک حقیقی ناکامی کا مظہر ہے جس سے اس تنظیم کی اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگی کا بھی اظہار ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ اپیل دراصل اسرائیلی جرائم کی پردہ پوشی کی ایک صورت ہے۔ اسرائیل نے سمندر میں 40 ممالک کے 700 رضاکاروں پر مشتمل جہاز پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے بیان کردہ بری راستے بھی اب تک بند ہیں اور خشکی کے راستے جانے والے اکثر قافلوں کو بھی غزہ داخل نہیں ہونے دیا جا رہا۔ اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ حال ہی میں اردن کے امدادی قافلے کو رفح کراسنگ سے غزہ داخل نہ ہونے دیا گیا، اسی طرح اکثر اہل غزہ پر علاقے سے باہر نکلنے پر پابندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حماس کے پلیٹ فارم سے تمام عالمی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس غیر قانونی اپیل پر کان نہ دھریں اور محاصرہ توڑنے کے لیے بری اور بحری راستوں کے ذریعے غزہ کی جانب اپنا سفر جاری رکھیں۔