غزہ اور مصر کے مابین سرحدی علاقوں میں زیر زمین سرنگ منہدم ہونے سے چھ فلسطینی دب کر غائب ہو گئے۔ فلسطین کی وزارت صحت میں شعبہ حادثات کے ڈائریکٹر معاویہ حسنین کے مطابق سرنگ گرنے کے دوران اندر موجود چھ فلسطینیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ حادثات کا عملہ سرنگ تلے افراد کو نکالنے کے لیے پوری کوششیں صرف کر رہا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق منہدم ہونے والی سرنگ مصر اور غزہ کو جدا کرنے والی سرحدی دروازے صلاح الدین کے قریب بنائی گئی تھی۔ ذرائع کے بہ قول حادثے کا شکار ہونے والے چھ فلسطینی ان سرنگوں کے راستے مصر سے ایسا سامان غزہ لانے چاہتے تھے جن کو اسرائیل نے سرحدی پھاٹکوں کے ذریعے غزہ لانے سے روک رکھا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے محاصرہ میں نرمی کے اعلان کے باوجود انسان زندگی کی بنیادی ضروریات کی اشیاء کے غزہ داخلے پر تاحال پابندی عائد ہے۔ واضح رہے کہ اہل غزہ چار سال سے اسرائیلی محاصرے میں انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کر رہے ہیں، مصر اور غزہ کے مابین کھودی گئی ان سرنگوں کے ذریعے ہی انسانی زندگی کے لیے انتہائی ضروری اشیا کی غزہ آمد ممکن ہے، دوسری جانب مصر نے محصورین غزہ کے لیے لائف لائن کا کام سرانجام دینے والی ان سرنگوں کو بند کرنے کے لیے سرحدوں پر 18 فٹ گہرائی تک فولادی دیوار کی تعمیر شروع کر کے اہل غزہ کی مشکلات میں انتہائی اضافہ کر دیا ہے۔ ان سرنگوں میں جاں بحق ہونے والوں فلسطینیوں کی تعداد 141 سے متجاوز ہو گئی ہے، ان میں سے 116 فلسطینی 2008ء اور 2009 میں شہید ہوئے۔ ان میں درجنوں افراد سرنگوں پر کی جانے والی اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے جاں بحق ہوئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے غزہ کے محاصرے میں نرمی کرنے کا اعلان کر رکھا ہے مگر انسانی بنیادی ضروریات کی اشیاء تاحال غزہ داخل نہیں ہونے دی جا رہیں۔