اسرائیلی حکومت کی جانب سے بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری کے بعد اس ظالمانہ مہم کو مغربی کنارے تک وسیع کر دیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام کی طرف سے مغربی کنارے کے شمال میں “بردلہ” کے مقام پر 40 مکانات کے مالکان کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں.صہیونی بلدیہ کی طرف سے جاری نوٹسسز میں فلسطینی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے مکانات حکومتی اجازت اور سرکاری نقشوں کے بغیر تعمیر کیے ہیں. لہٰذا وہ اپنے مکانات فوری طور پر خالی کردیں تا کہ انہیں گرایا جا سکے. “بردلہ” کے مقامی شہریوں نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسرائیلی بلدیہ نے شہریوں کی بڑی اراضی ہتھیا لی ہے اور تواتر کے ساتھ شہریوں کو مکانات اور زمینیں خالی کرنے کے دباٶ ڈالاجا رہا ہے. متاثرہ شہریوں کا کہنا تھا کہ” بردلہ” میں سیکٹر”جی” کا علاقہ اسرائیل کا خصوصی ہدف ہے جہاں فلسطینی آبادی کو بیدخل کرنے کے منصوبے عمل پذیر ہیں. خیال رہے کی شمالی مغربی کنارے کا یہ علاقہ 1993ء میں فلسطینی صدر یاسرعرفات مرحوم اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے “اوسلو” معاہدے کی رو سے براہ راست اسرائیلی انتظامیہ کی تحویل میں دیا گیا تھا.مکانات مسماری کے علاوہ اس علاقےسے فلسطینی شہریوں کی بیدخلی کے لیے کئی دوسرے پہلوٶں پر بھی کام کیا جا رہا ہے. اسرائیلی فوج کی طرف سے بھی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پرعلاقہ خالی کر دیں.