مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک یہودی آبادکار نے دانستہ طور پرایک بارہ سالہ لڑکے پر گاڑی چڑھا دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا.
مرکز اطلاعات فلسطین کو عینی شاہدین اور مقامی ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق اتوار کے روز الخلیل کی ایک مرکزی شاہراہ پر دوڑتے ہوئے بچہ اس وقت شدید زخمی ہو گیا جب ایک یہودی آبادکار نے اسے اپنی گاڑی سے ٹکر مار دی.
عینی شاہدین کے مطابق ایک یہودی آبادکار قدیم مسجد ابراھیمی کے قریب سے اپنی گاڑی پر جا رہا تھا کہ سڑک کے کنارے کھیلتے ایک بچے نے گاڑی کو دیکھ کر دوڑ لگا دی. اس پر یہودی آبادکار نے گاڑی روکنے کے بجائے اس کی رفتار بڑھا دی اور گاڑی دانستہ طور پراس پر چڑھا دی.
ابتداء میں بچے کی حالت کو دیکھ کراطلاع دی گئی وہ شہید ہو گیا ہے تاہم بعد ازاں اسے ہسپتال منتقل کیے جانے پر اسپتال ذرائع نے اس کی شدید زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے. زخمی بچے کا علاج الخلیل کے ایک نجی اسپتال میں جاری ہے تاہم شدید زخمی ہونے کے باعث اس کی حالت نہایت نازک بتائی جاتی ہے. واضح رہے کہ کسی فلسطینی بچے کا یہودی آبادکار کی گاڑی سے ٹکرا کر زخمی ہونے کا یہ پہلا واقعہ نہیں. اس سے قبل بھی اس نوعیت کے دسیوں واقعات پیش آ چکے ہیں.