Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

حماس

ہمارے قائدین کی قربانیاں ہمیں مضبوط بناتی ہیں: حماس

(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے القسام بریگیڈز کے ممتاز اور سینئر قائدین کی شہادت پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ عظیم رہنما معرکہ طوفان الاقصی میں بہادری کے ساتھ غاصب دشمن سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔

حماس کی جانب سے جاری بیان میں جس کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی میں وضاحت کی گئی کہ یہ قائدین ایک طویل جہادی سفر کے بعد شہید ہوئے جس میں مسلسل جدوجہد، منصوبہ بندی، تیاری اور قوت کی تعمیر شامل تھی۔ یہ تمام تر کاوشیں فلسطین اس کے عوام اس کی سرزمین اور اس کے مقدس مقامات کے دفاع کے لیے تھیں جن میں سرفہرست القدس اور مسجد اقصی المبارک شامل ہیں۔

بیان میں حماس نے شہید ہونے والے قائدین کے نام بھی واضح کیے۔ ان میں محمد السنوار شامل ہیں جو امت کے عظیم شہید محمد الضیف کے بعد چیف آف اسٹاف مقرر ہوئے تھے۔ اسی طرح محمد شبانہ القسام بریگیڈز میں رفح بریگیڈ کے کمانڈر تھے۔ حکم العیسی اسلحہ اور جنگی خدمات کے شعبے کے سربراہ تھے جبکہ رائد سعد عسکری صنعت کے شعبے کے قائد تھے۔ ان کے ساتھ حذیفہ الکحلوت المعروف ابو عبیدہ بھی شہید ہوئے جو عسکری میڈیا کے قائد اور القسام بریگیڈز کے سابق ترجمان تھے۔

تحریک نے کہا کہ وہ ان عظیم قائدین کے جہادی سفر کے سامنے فخر احترام اور عقیدت کے ساتھ کھڑی ہے۔ یہ وہ قافلہ ہے جس نے تین دہائیوں سے زائد عرصے قبل غزہ کی سرزمین پر تحریک کے آغاز کے بعد اپنی گہری چھاپ چھوڑی۔ ہر قائد نے اپنے میدان اپنی مہارت اور اپنے مرکزی کردار میں مزاحمت کو مضبوط کیا۔

بیان میں اس امر پر زور دیا گیا کہ ہر شہید قائد قیادت اور عسکری تیاری کا ایک مکمل مدرسہ تھا۔ وہ مضبوط ارادے اور استقامت کی جیتی جاگتی مثال تھے اور اخلاص قربانی اور جانفشانی کی روشن علامت تھے۔

حماس نے مزید کہا کہ شہید قائدین مزاحمت کے راستے پر ثابت قدم رہے قومی اصولوں سے وابستہ رہے شہدا اسیران اور زخمیوں کی قربانیوں کے وفادار رہے اور اپنی جدوجہد میں سچائی کے ساتھ صفِ اول میں ڈٹے رہے۔

حماس نے واضح کیا کہ یہ شہداء اپنے عوام کے ساتھ میدانِ معرکہ کے عین قلب میں شہید ہوئے جہاں انہوں نے مسلسل شاندار داستانیں رقم کیں جن کا تازہ ترین باب معرکہ طوفان الاقصی ہے۔ اس معرکے نے قابض دشمن کو مزید بحران اور کمزوری میں دھکیل دیا۔

حماس نے ایک بار پھر اس بات کی تجدید کی کہ معرکہ طوفان الاقصی نے فلسطینی قضیے کو اس کے درست راستے پر واپس لا کھڑا کیا اور آزادی اور واپسی کے سفر میں نئے سنگِ میل قائم کیے۔

بیان میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ قابض دشمن کی جانب سے فلسطینی عوام کے قائدین اور علامتوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم نہ تو ارادے کو توڑ سکتے ہیں اور نہ ہی مزاحمت کو اس کے راستے سے ہٹا سکتے ہیں۔

حماس نے بیان کے اختتام پر اعلان کیا کہ وہ اپنے اصولوں پر ثابت قدم رہے گی اپنے قومی حقوق سے وابستہ رہے گی اور شہدا کے خون اور قربانیوں کی وفادار رہے گی یہاں تک کہ تمام حقوق مکمل طور پر حاصل کر لیے جائیں جن میں سرِفہرست سرزمین کی آزادی اور القدس کو دارالحکومت بنا کر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے۔

جماعت نے اس یقین کا اظہار کیا کہ شہید قائدین کا خون فلسطینی عوام کی جدوجہد کا ایندھن بنا رہے گا اور صبر استقامت اور یقین کے راستے میں روشن رہنما نشانوں کی حیثیت رکھے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan