(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے ایک جدید اور انتہائی طاقتور لیزری میزائل شکن نظام حاصل کر لیا ہے جسے آئرن بیم کا نام دیا گیا ہے۔ اس نظام کو قابض فوج کے موجودہ کثیر سطحی دفاعی میزائل نیٹ ورک میں شامل کیا جا رہا ہے جو فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل جارحیت اور سفاکیت کو مزید تقویت دینے کا ذریعہ بنے گا۔
قابض اسرائیلی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ یہ لیزر نظام دو صہیونی سکیورٹی کمپنیوں ’ایل بیٹ سسٹمز‘ اور رفائل کی جانب سے تیار کیے جانے کے بعد فوج کے حوالے کیا گیا ہے۔ آئرن بیم نظام کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ وہ آئرن ڈوم، ڈیوڈ سلنگ اور ایرو جیسے دیگر دفاعی نظاموں کے ساتھ بیک وقت کام کر سکے۔
وزارت دفاع کے مطابق تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ یہ نظام راکٹوں، مارٹر گولوں، طیاروں اور ڈرون طیاروں کو مؤثر اور قابل اعتماد انداز میں روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ اس نظام کی آپریشنل لاگت روایتی میزائل پر مبنی دفاعی نظاموں کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔
امریکی اندازوں کے مطابق لیزر ہتھیار کے ذریعے ڈرون طیارے کو ناکارہ بنانے کی لاگت فی حملہ تقریباً چار ڈالر بنتی ہے جبکہ قابض اسرائیل کے موجودہ میزائل دفاعی نظاموں کی لاگت اس سے کہیں زیادہ ہے۔
قابض اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے اس نظام کی تعیناتی کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیا جو خطرات کے منظرنامے کو بنیادی طور پر بدل دیتا ہے۔
یسرائیل کاٹز نے دعویٰ کیا کہ یہ نظام اب مکمل طور پر فعال ہو چکا ہے اور یہ قابض ریاست کے دشمنوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ ہمیں آزمانے کی جرات نہ کریں۔ ادھر قابض وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل امیر بارام نے کہا کہ اس نظام کی فراہمی فضائی دفاع کے میدان میں ایک تکنیکی انقلاب کی ابتدا ہے۔
