فلسطینی علاقےمقبوضہ مغربی کنارے میں متنازعہ صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسز کی حال ہی میں ہوئی فوجی مشقوں کے براہ راست صہیونی فوج کی نگرانی میں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے. اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی فوجی مشقوں کی اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی براہ راست نگرانی فریقین میں سیکیورٹی تعاون کا حصہ ہے. گذشتہ دو برس سے اسرائیلی فوج اور عباس ملیشیا سیکیورٹی تعاون کے ایک معاہدے کے تحت مغربی کنارے میں مل کر مشترکہ آپریشن کر رہی ہیں. تازہ فوجی مشقوں کا مقصد عباس ملیشیا کو مغربی کنارے میں اسرائیل کے خلاف مسلح مزاحمت کچلنے کے قابل بنانا ہے. اسرائیلی فوجی ریڈیو کے مطابق فوج کے شہری دفاع سے متعلق ادارے کے چیئرمین کرنل یوآف مردخائی نے کئی دیگر اعلیٰ سطح کے فوجی افسران کے ہمراہ عباس ملیشیا کی مشقوں کا جائزہ لیا. ریڈیو رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا کے زیرتربیت دستوں سے اسرائیل کے وسطی علاقے کے آپریشنل کمانڈر میجر جنرل”آوی مزاحی” نے بھی خطاب کیا. انہوں نے کہا کہ “صہیونی فوج اور فلسطینی سیکیورٹی انتظامیہ کے درمیان گذشتہ ایک عرصے سے پیشہ وارانہ اعتبار سے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں. ہماری خواہش ہے کہ یہ تعلقات مزید مستحکم اور وسیع تر ہوں تا کہ علاقے میں قیام امن کی کوششوں کو کامیاب بنایا جا سکے. اسرائیلی فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج اور فلسطینی انتظامیہ کو ایک جیسے مشکل حالات کا سامنا ہے اور دونوں کے چیلنج مشترک ہیں. ان چیلنجز سے مل کر نمٹا جائے گا. آوی مردخائی نے کہا کہ فلسطینی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گذشتہ کچھ عرصے میں بہ قول ان کے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کامیاب آپریشن کیے گئے ہیں. یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی فوج عباس ملیشیا کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ دیکھنا چاہتی ہے تا کہ امن وامان کی درپیش مشکلات سے آسانی سے نمٹا جا سک. ادھرصہیونی ریڈیو کی ویب سائٹ پر اسرائیلی فوجی افسران کی عباس ملیشیا کی جنگی مشقوں میں شرکت سےمتعلق تصاویر شائع کی ہیں. تصاویر میں اسرائیلی فوج عباس ملیشیا کو مزاحمتی تنظیموں کے خلاف پنچہ آزمائی کے لیے جنگی طریقوں پر بریفنگ دے رہے ہیں.