مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیل کے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے ایک بار پھر اس مؤقف کو دہرایا ہے کہ قابض اسرائیل غزہ کی پٹی سے کبھی بھی باہر نہیں نکلے گا۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب محض دو روز قبل وہ اس بات کا اعلان کرچکا تھا کہ تل ابیب غزہ کے اندر فوجی زرعی اڈے اور آبادکاری کے ابتدائی مراکز قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاہم امریکی ناراضی اور واشنگٹن کی جانب سے قابض حکومت سے باضابطہ وضاحت طلب کیے جانے کے بعد وہ اپنے اس بیان سے پیچھے ہٹ گیاتھا۔
یسرائیل کاٹز کے یہ بیانات ایک ایسے اجلاس کے دوران سامنے آئے جس کا انعقاد قابض اسرائیلی اداروں نے کیا تھا جن میں عبرانی اخبار ماکور ریشون بھی شامل تھا۔ اس موقع پر اس نے غزہ میں سیز فائر معاہدے کے اس حصے پر بات کی جسے وہ نام نہاد دوسرا مرحلہ قرار دیتا ہے۔
عبرانی ویب سائٹ والاہ نے یسرائیل کاٹز کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ قابض اسرائیل نے غزہ میں کامیابی حاصل کرلی ہے اور اس کامیابی کو درست انداز میں عملی شکل دی جانی چاہیے۔ اس نے مزید کہا کہ حماس کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہونی چاہیے اور تمام مغویوں یعنی قابض اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرایا جانا چاہیے۔ اس اشارے میں غزہ میں موجود آخری قابض اسرائیلی قیدی فوجی ران غفیلی کی باقیات کا ذکر بھی شامل تھا۔
یسرائیل کاٹز نے ان آوازوں کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے عسکری کارروائیوں کی افادیت پر سوال اٹھائے تھے۔ اس کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے ایک ساتھ فتح حاصل کرنے اور قیدیوں کی بازیابی کے امکان پر شک کیا تھا۔ اس نے جو کچھ ہوا اسے معجزے سے بس ایک درجہ کم قرار دیا۔
اس نے دعویٰ کیا کہ حماس کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ وہ قابض اسرائیل کو نام نہاد پیلی لکیر پر بھی رہنے کی اجازت نہیں دیں گے مگر بعد میں انہوں نے ہتھیار ڈال دیے۔ یہ سب دعوے قابض وزیر دفاع کی اپنی تعبیر کے مطابق پیش کیے گئے۔
فوجی کارروائیوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے یسرائیل کاٹز نے کہا کہ قابض فوج کو حماس کے رہنما عزالدین الحداد کے مقام کا علم تھا لیکن اس مرحلے پر اسے نشانہ بنانے سے اس لیے گریز کیا گیا تاکہ قابض اسرائیلی قیدیوں کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔
یسرائیل کاٹز نے مزید کہا کہ آج ہم ایک سادہ صورتحال میں ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک منصوبہ پیش کیا ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے بقول ٹرمپ کو چاہیے کہ مزاحمت کے ڈھانچوں کو ختم کریں اور حماس کو اسلحے سے محروم کریں۔
اپنے بیان کے اختتام پر یسرائیل کاٹز نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل غزہ سے کبھی باہر نہیں جائے گا۔ اس نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے اندر ایک وسیع علاقہ آبادکاری کے تحفظ کے لیے قائم کیا جائے گا اور اس کے تصور کے مطابق مستقبل میں غزہ کے شمالی حصے میں ناحال آبادکاری کے مراکز بھی قائم کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ یسرائیل کاٹز نے گذشتہ منگل کو بھی اسی نوعیت کے بیانات دیے تھے جن میں اس نے کہا تھا کہ قابض اسرائیل پوری غزہ کی پٹی سے کبھی انخلا نہیں کرے گا اور شمالی غزہ میں آبادکاری کے مراکز قائم کرے گا۔
اس موقع پر اس نے مزید کہا تھا کہ جب وقت آئے گا تو ہم شمالی غزہ میں ناحال آبادکاری کے مراکز قائم کریں گے ان بستیوں کے متبادل کے طور پر جنہیں سنہ 2005ء میں یکطرفہ انخلا کے منصوبے کے تحت غزہ سے ہٹا دیا گیا تھا۔
