مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد نے باقاعدہ دورہ عراق کے تحت بغداد کا دورہ مکمل کرلیا، اس دورے کے دوران انہوں نے عراق کے نامہ نگاروں، سیاسی شخصیات اور حکومتی اہلکاروں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کیں، جن میں فلسطینی اور علاقائی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
حماس نے آج جمعرات کو ایک پریس بیان میں کہا کہ وفد کی قیادت اسامہ حمدان نے کی اور اس میں جماعت کے میڈیا مشیر طاہر النونو بھی شامل تھے۔ ملاقاتوں کے دوران غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے اطلاق کی صورت حال، سیاسی و میدانی تازہ ترین صورتحال اور علاقائی و بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کے مناسب جواب کے طریقے پر غور کیا گیا۔
وفد نے ملاقاتوں میں غزہ کی انسانی صورتحال کی سنگینی، قابض اسرائیل کے مسلسل جرائم جو مغربی کنارے اور القدس میں جاری ہیں اور فلسطینی قیدیوں کے ساتھ سزاؤں اور زیادتیوں کی تفصیلات پیش کیں۔
وفد کے ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ضروری ہے کہ تمام کوششیں متحد کی جائیں تاکہ ان مظالم اور جاری قابض اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کا خاتمہ کیا جا سکے، اور ساتھ ہی فلسطینی عوام اور عراق کے درمیان تاریخی تعلقات، جن میں عراق کے سیاسی و جماعتی عناصر کی حمایت شامل ہے، کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
ملاقاتوں میں فلسطینی عوام کے صمود کو مستحکم کرنے، ان کے حقوق کی مکمل بازیابی، اور فلسطینی ریاست کے قیام اور اس کی دارالحکومت القدس کی آزادی کے لیے اقدامات پر بھی گفتگو ہوئی۔
