مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیل کی سفاک سکیورٹی پالیسیوں کے تحت فلسطینی اتھارٹی کے نائب صدر حسین الشیخ کو بیت لحم شہر پہنچنے سے روک دیا گیا تاکہ وہ شہر میں منعقد ہونے والے آدھی رات کی کرسمس تقریبات میں شرکت نہ کر سکیں۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز نے حسین الشیخ کے اس قافلے کو روک لیا جو بیت لحم شہر میں واقع چرچ آف نیٹیویٹی کی جانب جا رہا تھا تاکہ مغربی کیلنڈر کے مطابق آدھی رات کے قداس میں شرکت کر سکے۔
ذرائع کے مطابق یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا جب القدس کے لاطینی بطریق پیئر باتیستا بیتسابالا کا قافلہ بیت لحم شہر میں میدان المہد کے احاطے میں پہنچا۔ یہ آمد مسیحی تہواروں کے موقع پر سرکاری دورے کا حصہ تھی جس کے دوران قافلے کی قیادت متعدد اسکاؤٹ دستے کر رہے تھے۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے کہ قابض اسرائیل نہ صرف فلسطینیوں کی روزمرہ زندگی کو پابندیوں اور رکاوٹوں میں جکڑتا ہے بلکہ مذہبی آزادی اور عبادات تک کو بھی کنٹرول اور سیاسی دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ بیت لحم جیسے مقدس شہر میں اس نوعیت کی رکاوٹیں فلسطینی عوام کے خلاف جاری منظم جبر اور امتیازی پالیسیوں کی واضح مثال ہیں۔
