Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

حماس

عسکری ناکامی کے بعد اسرائیل کا سیاسی و میڈیا محاذ پر جارحانہ رویہ، حماس کا انتباہ

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اسلامی تحریک مزاحمت ” حماس” کے بیرون ملک قومی تعلقات کے شعبہ کے سربراہ علی برکہ نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل نے عسکری ناکامی کے بعد مزاحمت کا مقابلہ کرنے کے لیے “سافٹ پاور” کے حربے اپنانے شروع کر دیے ہیں۔

علی برکہ نے اپنے ایک پیغام میں واضح کیا کہ قابض اسرائیل کی میدان جنگ میں ناکامی اسے سیاسی اور میڈیا دباؤ بڑھانے پر مجبور کر رہی ہے، خاص طور پر مغربی محاذ اور امریکہ کے ذریعے، تاکہ سیاسی تنہائی کو کم یا اپنے مفادات کے مطابق توڑا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام اقدامات قابض اسرائیل کی کوششوں میں شامل ہیں تاکہ محاذ جنگ سے سیاسی، میڈیا اور سفارتی محاذ کی طرف لڑائی منتقل کی جائے، بین الاقوامی و علاقائی موقف پر اثر ڈالے جا سکے، مزاحمت کی تصویر کو مسخ کیا جائے اور جاری جنگ کے حوالے سے قابض اسرائیل کی داستان تھوپی جائے۔

اسی سلسلے میں علی برکہ نے نشاندہی کی کہ حماس کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل کے بیانات اس کوشش کے تحت ہیں کہ سیاسی محاصرے کی دیوار میں محدود دراڑیں پیدا کی جائیں، چاہے وہ قابض اسرائیل کی “طوفان الاقصیٰ” آپریشن اور نسل کشی کی جنگ کے بیانیے کی تردید کے ذریعے ہو، یا مؤثر مغربی حلقوں کے ساتھ رابطہ دوبارہ قائم کرنے کے ذریعے، بغیر کسی غلط فہمی کے کہ امریکی موقف میں فوری یا بنیادی تبدیلی آئے گی، بلکہ مقصد ممکن اقدامات کرنا اور ہر موقع کا فائدہ اٹھانا ہے۔

علی برکہ نے اس بات پر زور دیا کہ حماس اپنے موقف کا انحصار طاقت کے توازن کی محتاط تشخیص پر کرتی ہے، اور اپنی قومی اصولوں پر ثابت قدم رہتی ہے، اور کسی بھی قسم کے ایسے تصفیے کو مسترد کرتی ہے جو فلسطینی عوام کے حقوق کو نقصان پہنچائے۔

یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب قابض اسرائیل کا غزہ پر جارحانہ حملہ سنہ 2023ء کے سات اکتوبر سے جاری ہے اور اس کے باوجود قابض اسرائیل اپنی اعلان کردہ مقاصد میں ناکام رہا ہے، چاہے وہ مزاحمت کا خاتمہ کرنا ہو یا اس کے قیدی واپس حاصل کرنا، جبکہ تباہی اور انسانی نقصانات کی شدت بہت زیادہ ہے۔

اس کے برعکس، مغربی دارالحکومتوں میں قابض اسرائیل کی سیاسی و میڈیا سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، امریکی حمایت کے ساتھ، تاکہ فلسطینی مزاحمت کو مجرم قرار دیا جائے اور اسے سیاسی طور پر تنہا کیا جائے، جبکہ فلسطینی کوششیں اس تنہائی کو توڑنے، فلسطینی داستان کو پہنچانے اور قابض اسرائیل کے جرائم اور غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو اجاگر کرنے کے لیے مسلسل جاری ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan