مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی فوج نے شمالی القدس کی متعدد دیہاتوں پر وسیع پیمانے پر یلغار کی جس کے نتیجے میں 24 فلسطینی گولیوں کا نشانہ بنے یا آنسو گیس سے متاثر ہو کر زخمی ہوئے۔ یہ سب کچھ جاری میدانی کشیدگی اور سفاکانہ کارروائیوں کے سائے میں پیش آیا۔
فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا کہ اس کے طبی عملے نے قلندیا اور کفر عقب کے علاقوں میں چھ افراد کو براہ راست اور ربڑ کی گولیوں سے زخمی حالت میں طبی امداد فراہم کی، ایک شخص کو تشدد کے نتیجے میں چوٹیں آئیں جبکہ آنسو گیس کے باعث دم گھٹنے کے 17 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں 15 سالہ ایک بچہ بھی شامل ہے۔
اسی تناظر میں القدس گورنری نے بتایا کہ قابض افواج نے کفر عقب اور قلندیا کیمپ میں متعدد رہائشی گھروں کو زبردستی خالی کرا لیا۔ مکینوں کو طاقت کے زور پر گھروں سے نکالا گیا اور بعد ازاں ان گھروں کو فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کر دیا گیا۔
القدس گورنری نے واضح کیا کہ یہ اقدام مقدسی شہریوں کو نشانہ بنانے والی ایک منظم اور اشتعال انگیز پالیسی کا حصہ ہے جو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ گورنری نے خبردار کیا کہ اس کے متاثرہ خاندانوں پر نہایت سنگین انسانی اثرات مرتب ہوں گے، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کے لیے یہ صورت حال انتہائی خطرناک ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج اور پولیس کی بڑی نفری نے قلندیا کیمپ اور بلدہ کفر عقب پر دھاوا بولا جس کے بعد علاقے میں نوجوانوں اور قابض افواج کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض افواج کے نشانہ باز قلندیا کیمپ میں گھروں کی چھتوں پر تعینات ہو گئے جبکہ فوجی دستے گلیوں میں پھیل گئے اور اندھا دھند گولیاں اور آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔ اس کے نتیجے میں ایک نوجوان گولی لگنے سے زخمی ہوا جبکہ کئی دیگر افراد دم گھٹنے کا شکار ہوئے۔
قابض افواج نے قلندیا کیمپ اور کفر عقب کے اطراف متعدد تجارتی دکانوں پر بھی چھاپے مارے، اس دوران فوجی گاڑیوں اور مسلح اہلکاروں کی بھاری موجودگی دیکھی گئی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ شارع المطار پر دیوارِ فاصل کے قریب قلندیا کیمپ کے سامنے قابض افواج کی گاڑیوں اور بلڈوزروں کی بڑی تعداد جمع دیکھی گئی۔ اسی دوران شمالی القدس میں واقع قلندیا چیک پوائنٹ کو بند کر دیا گیا اور قابض فوجیوں کے ساتھ قابض بلدیہ کے عملے کو بھی تعینات کر دیا گیا۔
یہ یلغار بلدہ الرام تک پھیل گئی جہاں رہائشی علاقوں کے درمیان آنسو گیس کے گولے داغے جانے سے متعدد افراد دم گھٹنے کا شکار ہوئے۔
القدس گورنری نے کفر عقب، قلندیا کیمپ اور مرکزی شاہراہ پر قابض اسرائیلی یلغار کے تسلسل پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ کارروائیاں شہریوں کی جان اور سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ بن چکی ہیں۔
گورنری نے ممکنہ کسی بھی میدانی بگاڑ کی مکمل ذمہ داری قابض اسرائیلی حکام پر عائد کی اور بتایا کہ یہ حملے قابض فوج کی جانب سے تقسیم کیے گئے ان اعلانات کے بعد کیے گئے جن میں علاقے پر دھاوے اور مبینہ تجاوزات کے خاتمے کا عندیہ دیا گیا تھا، تاہم عملی طور پر گنجان آبادی والے محلوں میں بے پناہ طاقت کا استعمال کیا گیا۔
