مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم”ایمنسٹی انٹرنیشنل” نے زور دے کر کہا ہے کہ جرمن کمپنی کے ملکیت والے جہاز “ہولگر جی” کو اسرائیل جانے سے روکا جائے، جو 440 ٹن ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کے ساتھ قابض اسرائیل کی طرف رواں ہے۔
عالمی تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ جہاز پرتگالی پرچم کے ساتھ بھارت سے روانہ ہوا اور اسرائیل کی طرف جا رہا ہے، جس میں 440 ٹن دھماکہ خیز مواد، میزائل اور فوجی استعمال کے لیے مخصوص فولاد موجود ہے۔
مزید کہا گیا کہ یہ سامان جس جہاز کے ذریعے روانہ ہوا وہ گذشتہ نومبر کے وسط میں روانہ ہوا، اور یہ اسرائیلی دفاعی صنعت کی دو کمپنیوں “ایل بِٹ سسٹمز” اور “آئی ایم آئی سسٹمز” کا ہے۔
ایمنسٹی نے تمام حکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس جہاز کو اپنے بندرگاہوں میں لنگر انداز ہونے سے روکیں، کیونکہ اس سامان کے استعمال کا خطرہ غزہ میں جاری نسل کشی میں ہے۔
بیان میں گلوبل تحقیقاتی شعبہ کی ڈائریکٹر اریکا گیوارا روزاس کے حوالے سے کہا گیا کہ “یہ مہلک سامان اسرائیل تک نہیں پہنچنا چاہیے، کیونکہ فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں میں اس کے استعمال کا خطرہ بہت زیادہ ہے”۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ “وہ ممالک جو اسرائیل کے ساتھ معمولی تجارتی تعلقات رکھتے ہیں، نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم میں براہِ راست شریک ہونے کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔”
واضح رہے کہ قابض اسرائیل نے گذشتہ 10 اکتوبر کے بعد حماس کے ساتھ جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزی کی ہے، تقریباً 738 بار کی خلاف ورزیوں میں 395 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔
