یورپی یونین کی وزیرخارجہ کیتھرین اشٹون اپنے طے شدہ پروگرام کے مطابق ایک روزہ دورے پر کل اتوار کو غزہ آئیں گی. ان کے دورے کا مقصد اسرائیل کی طرف سے غزہ کی معاشی ناکہ بندی میں نرمی کے اعلان کے بعد یورپ کی طرف سے امدادی کوششوں کے لیے لائحہ عمل طے کرنا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق برسلزمیں قائم یورپی یونین کے ہیڈ کواٹر سے جمعہ کے روز کیتھرین اشٹون کی طرف ایک بیان جاری کیا گیا ہے کہ” غزہ کے تمام زمینی راستوں کا کھولا جانا ضروری ہے. ہمیں خوشی ہے کہ اسرائیل نے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے بعد اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے غزہ کی معاشی ناکہ بندی میں نرمی کا اعلان کیا ہے. اب ہم اسرائیل کی طرف سے اس اعلان کو عملی جامہ پہنانے کی توقع رکھتے ہیں” یورپی یونین کی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ وہ 2005ء میں فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق رفح بارڈر پر سامان کی نقل وحرکت یورپی کنٹرول میں دینے پر تیار ہے. واضح رہے کہ یورپی یونین کی اہلکار غزہ میں دورے کے دوران اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی براے امور پناہ گزین”اونروا” کے دفتر کے علاوہ دیگر دفاتر کا بھی دورہ کریں گی. وہ غزہ میں یورپ کے تعاون سے جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کا بھی جائزہ لیں گی.