مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے تسلسل میں قابض اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں ایک بار پھر جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فضائی حملے کیے، توپ خانے سے شدید گولہ باری کی، اندھا دھند فائرنگ کی اور غزہ پٹی کے مشرقی علاقوں میں شہریوں کے گھروں کو مسمار کیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل کی فوج نے توپ خانے کے ذریعے غزہ پٹی کے شمالی علاقوں کے اطراف کو نشانہ بنایا۔
اسی طرح قابض افواج کی بکتر بند گاڑیوں نے غزہ پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس کے جنوب مشرقی علاقے میں فائرنگ کی۔
قابض افواج کی گاڑیوں نے غزہ پٹی کے جنوبی حصے میں رفح شہر کے شمال میں واقع موراج محور کے قریب بھی فائرنگ کی۔
مزید یہ کہ قابض افواج نے شہر غزہ کے مشرقی علاقوں میں فائرنگ کی جو غزہ پٹی کے شمال میں واقع جبالیا کے مشرقی حصے پر توپ خانے کی گولہ باری کے ساتھ بیک وقت جاری رہی۔
قابض اسرائیل مسلسل اس سیز فائر کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے جو اس نے تحریک مزاحمت اسلامی حماس کے ساتھ طے کیا تھا، ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں گزشتہ اکتوبر سے اب تک 393 فلسطینی شہید اور 1074 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ معاہدہ اس نسل کش جنگ کے خاتمے کا سبب بنا جو قابض اسرائیل نے آٹھ اکتوبر سنہ 2023ء کو شروع کی تھی اور جو دو برس تک جاری رہی، اس جنگ میں 70 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، 171 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی، جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی تعمیر نو کی لاگت تقریباً 70 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔
