فلسطینی باوثوق ذرائع نے لبنان کے دارالخلافہ بیروت میں حماس اور فتح کے درمیان ملاقات کی تصدیق کر دی، یہ ملاقات جمعرات نہیں بلکہ بدھ کی شام کو ہوئی تھی جس میں حماس کی شعبہ عالمی تعلقات کے سربراہ اسامہ حمدان اور فتح کی رہنما عزام الاحمد کے مابین گفت وشنید ہوئی۔ ذرائع نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ ملاقات میں دونوں جماعتوں کے دیگر اراکین بھی موقع پر موجود تھے۔ ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملاقات میں فلسطین کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے، فلسطینی مسئلے کے حل کی تشکیل سے امریکی حالیہ موقف کی آڑ میں صہیونیوں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت میں اضافے تک ہر بات پر گفتگو ہوئی، مصالحت اور لبنان میں موجود فلسطینی مہاجرین کے مسائل زیر بحث آئے۔ ذرائع نے فرانس کی ایجنسی کی جانب سے فتح کے رہنما کے صرف مصالحت پر گفتگو والے بیان کی نفی کی۔ ذرائع نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حماس نے مصالحت کے بارے میں حقیقی ناکہ مصنوعی شراکت کی تاکید کی اور حائل رکاوٹوں کو دور کر کے مصالحت کے حصول کے لیے آگاہی کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے مزید کہا کہ حماس نے مصالحت کے لیے ممکنہ تمام کوششیں صرف کر لی ہیں، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اسرائیل پر امریکی دباؤ کو ضائع نہ ہونے دیا جائے۔ فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے تصفیہ پر بات کرتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ حماس نے زور دیا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تصفیہ کو ختم کر دیا جائے اور مزاحمت کے قومی اختیار کو اپنانے کی تیاری کی جائے‘‘ ذرائع کے مطابق لبنان میں فلسطینیوں کی حالت زار پر بات ہوئی اور حماس کے وفد نے کہا کہ انکی جماعت فلسطین کی ہر جماعت سے بات کرنے کو تیار ہے۔ بعدازاں ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا کہ امریکا کی جانب سے فتح پر اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا دباؤ تھا اور یہ ملاقات بھی اسی تناظر میں کی گئی ہے۔ فتح کے بعض حلقوں کی جانب سے یہ رائے سامنے آئی ہے کہ اب واحد رستہ یہ ہی باقی بچا ہے کہ فلسطینی مصالحت پر عمل کر کے متحد ہو جایا جائے۔ بالخصوص مذاکرات کے بعد کسی قسم کی پیش رفت نہ ہونے کے بعد کسی تشویش ناک صورتحال سے بچنے کے لیے مفاہمت کی پالیسی ہی بہتر ثابت ہو گی۔ فتحاوی ذرائع کے مطابق تاجر منیب مصری کی سربراہی میں قومی شخصیات کے وفد کے غلطی کی تصحیح کا بیان پہلے ہی منظر عام پر آ چکا ہے، اس بیان کے بعد فتح اور حماس کی ملاقات بڑی اہمیت اختیار کر گئی ہے۔