مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ کی وزارت صحت نےاعلان کیا کہ شدید سردی کے باعث جسمانی درجہ حرارت میں شدید کمی سے ایک نومولود بچہ دم توڑ گیا، جبکہ غزہ کے عوام سخت موسمی حالات اور قابض اسرائیل کے محاصرے کی تباہ کاریوں کے تحت زندگی گزار رہے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق نومولود محمد خلیل ابو الخير کی عمر دو ہفتے تھی جو شدید سردی کے باعث دم توڑ گیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے مزید بتایا کہ “بچہ ابو الخير دو دن قبل ہسپتال لایا گیا اور اسے انتہائی نگہداشت میں داخل کیا گیا، تاہم وہ گذشتہ روز زندگی کی بازی ہار گیا۔”
شدید بارشوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں بے گھر افراد کے خیموں کو بھی ڈبو دیا، خاص طور پر نشیبی علاقوں میں بڑی مقدارمیں پانی جمع ہوگیا۔ جس سے ہزاروں خاندانوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا، جو پہلے ہی انسانی المیے کا شکار ہیں اور شدید موسمی حالات اور قابض اسرائیل کے حملوں کے اثرات کا سامنا کر رہے ہیں۔
اس سے قبل وزارت صحت کے جنرل ڈائریکٹر منیر البرش نے خبردار کیا تھا کہ شدید سردی کے باعث بے گھر بچوں، بزرگوں اور مریضوں کی ہلاکت کا خطرہ ہے، کیونکہ بارش سے بھیگے خیمے صحت کے لیے مہلک حالات پیدا کر رہے ہیں۔
البرش نے کہا کہ خیموں میں نمی اور پانی سانس کی بیماریوں کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں، جبکہ مریض کسی بھی طبی سہولت سے محروم ہیں۔
