مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیل کی فلسطینی وجود کے خلاف جارحانہ مہم جاری ہے۔ منگل کی صبح قابض اسرائیلی افواج نے مقبوضہ بیت المقدس اور رام اللہ میں گھروں کی مسماری کی کارروائیاں شروع کیں جبکہ متعدد فلسطینی شہریوں کو گھروں کے انہدام کے نوٹس بھی تھما دیے گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل کے بلڈوزروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغرب میں واقع بلدہ رافات میں ایک فلسطینی شہری کے گھر کو مسمار کرنا شروع کیا۔
اسی دوران قابض فوج نے رافات میں مزید گھروں کے انہدام کے نئے نوٹس جاری کیے جن میں کئی منزلہ مکانات بھی شامل ہیں جس سے درجنوں خاندانوں کے بے گھر ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
ادھر قابض اسرائیلی افواج نے رام اللہ کے مغرب میں واقع بلدہ دیر قدیس پر بھی دھاوا بولا جہاں اسرائیلی بلڈوزروں نے ایک فلسطینی شہری کے گھر کو زمین بوس کر دیا۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ قابض اسرائیل نے رواں سال کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں تقریباً ایک ہزار مسماری کی کارروائیاں انجام دی ہیں جن کے نتیجے میں آٹھ ہزار سے زائد فلسطینی شہری بے گھر ہو چکے ہیں۔
یہ تمام کارروائیاں ایک منظم اور سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ ہیں جن کا مقصد مقبوضہ القدس اور اس کے گرد و نواح میں فلسطینی موجودگی کو کمزور کرنا ہے۔ گھروں اور تنصیبات کی مسماری کے ذریعے قابض اسرائیل فلسطینیوں کی زندگی کو ناقابل برداشت بنانے، ان کا استحکام تباہ کرنے اور زمین پر جابرانہ حقیقت مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
