مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیل کی جانب سے سیز فائر کی کھلی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں ہفتہ کی صبح شمالی غزہ میں قابض فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہری شہید ہو گیا جبکہ فجر کے وقت قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی غزہ کے مشرقی علاقوں پر شدید فضائی حملے کیے اور رہائشی گھروں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ النزلہ میں قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 18 سالہ نوجوان محمد صبری الادھم شہید ہو گیا۔ یہ خون ناحق فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور صہیونی سفاکیت کی ایک اور لرزہ خیز مثال ہے۔
ادھر مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے مشرقی علاقوں اور رفح کے مشرق میں شدید فضائی حملے کیے جہاں بمباری کے نتیجے میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جنہوں نے علاقے میں خوف اور دہشت پھیلا دی۔
اسی دوران قابض فوج نے خان یونس کے مشرق میں متعدد عمارتوں کو بارودی مواد سے مسمار کیا جس سے بے شمار خاندان ایک بار پھر بے گھر افراد کی فہرست میں شامل ہو گئے۔
صبح کے اوقات میں قابض اسرائیلی طیاروں نے رفح کے مشرقی علاقوں خان یونس اور غزہ شہر کے اطراف میں مزید فضائی حملے کیے جس سے حالات مزید سنگین ہو گئے۔
شہید محمد صبری الادھم کی شہادت کے بعد 11 اکتوبر کے سیز فائر معاہدے کے بعد سے شہداء اور زخمیوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 385 شہداء اور 1007 زخمیوں تک جا پہنچی ہے جبکہ ملبے تلے سے 627 فلسطینیوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ یہ اعداد و شمار قابض اسرائیل کی مسلسل جارحیت اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کی گواہی دے رہے ہیں۔
