Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

خاص خبریں

اسٹاک ہوم میں ہزاروں افراد کا غزہ کے حق میں احتجاج

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں بدھ کے روز اس وقت بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جب شہر میں روایتی نوبل ضیافت کا انعقاد کیا جا رہا تھا۔ یہ ضیافت نوبل انعامات کی تقسیم کے بعد منعقد ہوتی ہے۔ مظاہرین نے قابض اسرائیل کی جانب سے گذشتہ دو برسوں سے غزہ پر جاری وحشیانہ حملوں اور امریکہ کی جانب سے وینزویلا پر ممکنہ فوجی یلغار کی تیاریوں کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی۔

مظاہرین اسٹاک ہوم سٹی ہال کے سامنے جمع ہوئے جہاں سویڈن کے بادشاہ کارل گستاف شانزدہم نے نوبل ضیافت کا اہتمام کیا تھا۔ اس موقع پر شرکا نے سویڈش اور انگریزی زبانوں میں امریکہ اور قابض اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے اور سویڈن کی پالیسیوں پر بھی شدید تنقید کی۔ ان کے فلک شگاف نعروں میں “غزہ میں نسل کشی بند کرو” اور “وینزویلا کو تنگ نہ کرو” کےنعرے شامل تھے۔

مظاہرے میں شریک افراد نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “فلسطین سے نکل جاؤ اے اسرائیل”، “قبضہ ختم کرو”، اور “جب معصوموں کا خون بہہ رہا ہو تو نوبل کی تقریب نہیں ہو سکتی” جیسے نعرے درج تھے۔

یہ احتجاج اس پس منظر میں کیا گیا کہ نوبل امن انعام وینزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچاڈو کو دیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ان پر الزام لگایا کہ وہ غزہ میں قابض اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتی ہے اور امریکہ کی جانب سے وینزویلا پر فوجی حملے کی تیاریوں کی بھی تائید کرتی ہے۔

مظاہرین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ماچاڈو نے اپنا انعام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام کر دیا اور انہیں بنجمن نیتن یاھو کی طرف سے ذاتی مبارک باد بھی موصول ہوئی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل نے 10 اکتوبر کو فلسطین کے ساتھ ہونے والے امن معاہدے کی بھی پاسداری نہیں کی اور غزہ اور مغربی کنارے پر حملے بدستور جاری ہیں جس سے عام شہریوں کی اذیت میں خوفناک اضافہ ہورہا ہے اور یہ تمام صورتحال قابض حکومت کے مسلسل ظلم و جبر کا ثبوت ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan