حماس نے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقاومت اور استقامت ہی غاصب صیہونی حکومت کو اس کے توسیع پسندانہ اور جارحانہ اقدامات سے روک سکتی ہے۔ تحریک حماس نے یہ بات زور دیکر کہی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے حالیہ جارحانہ ، جنگ پسندانہ اور توسیع پسندانہ اقدامات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ فلسطینی اتھارئی کی طرف سے ان کے ساتھ مذاکرات ایک بیہودہ اور فضول اقدام کے علاوہ کچھ نہیں ۔ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی اپنے بیان میں فلسطین کی آزادی کے لئے مسلح جد وجہد کو جاری رکھنے پر تاکید کی ہے ۔ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے اس بیان میں آیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ سازباز یا مذاکرات کا راستہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا اور اس سے فلسطینیوں کے حقوق کی پاسداری اور حصول کا عمل ممکن نہیں ہے ۔ اس فلسطینی تنظیم نے مقاومت اور استقامت کے فوائد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ استقامت اور جد وجہد کے نتیجے میں غاصب صیہونی حکومت سن دوہزار پانچ میں غزہ سے پسپائی پر مجبور ہوئی اور اسی استقامت کے نتیجے میں دوہزار نو میں اسرائیل کو غزہ میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔جبکہ دوسری طرف فلسطینی اتھارئی کی طرف سے مذاکرات اور سازباز کے نتیجے میں غاصب صیہونی حکومت کی گستاخیوں اور منہ زوریوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ہے اور اس نے ان مذاکرات کے نتیجے میں اپنے توسیع پسندانہ اور غاصبانہ اقدامات میں کمی کی بجائے اضافہ ہی کیا ہے ۔ فلسطینی عوام غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ مذاکرات پر سخت نالاں ہیں اور وہ استقامت کو جاری رکھنے اور استقامت و مقاومت ہی کو فلسطینیوں کے حقوق کے حصول اور امنگوں کی تکمیل کا بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں ۔