استنبول- مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
استنبول میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس “العہد للقدس، امت کی ارادے کی تجدید” سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے بیرونِ ملک سربراہ خالد مشعل نے فلسطین، القدس اور غزہ کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں دس نکاتی لائحہ عمل پیش کیا۔ مشعل نے ان نکات کو امتِ مسلمہ اور عالمی برادری کے لیے ایک فیصلہ کن روڈمیپ قرار دیا۔
1. القدس کی آزادی کو امت کا مرکزی ہدف قرار دینا
مشعل نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پوری امت القدس کی آزادی کو اپنا بنیادی مقصد بنائے، کیونکہ مسجدِ اقصیٰ اور مقدسات کی حفاظت فلسطین کے مسئلے کا محور ہے۔
2. غزہ کے لیے مکمل امداد اور محاصرہ ختم کرنے کی اپیل
انہوں نے جنگ کے خاتمے، امدادی سرگرمیوں، تعمیرِ نو، محاصرہ توڑنے اور نقل مکانی کی ہر کوشش کو مسترد کرنے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ رکنے کے باوجود معرکہ ابھی ختم نہیں ہوا۔
3. فلسطین پر کسی بھی قسم کی غیر ملکی سرپرستی کو مسترد کرنا
مشعل نے واضح کیا کہ فلسطینی اپنے فیصلے خود کریں گے، نہ انہیں سرپرستی چاہیے نہ انتداب۔
4. مزاحمت اور اسلحے کے تحفظ کا اعلان
انہوں نے کہا کہ مزاحمت فلسطینی عوام کا حق ہے اور طاقت ہی حقوق کی واپسی کا ذریعہ بنتی ہے۔
5. مغربی کنارے اور القدس کو یہودی آبادکاری سے بچانے کی تاکید
خالد مشعل نے مغربی کنارے، القدس اور فلسطینی علاقوں میں جاری اسرائیلی توسیع پسندی کو روکنے کے لیے عرب و اسلامی کردار کی ضرورت پر زور دیا۔
6. اسیران کی رہائی کو ترجیح قرار دینا
انہوں نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کے لیے مربوط اقدامات کا مطالبہ کیا۔
7. فلسطینی قومی وحدت کی تشکیل
مشعل نے کہا کہ کامیابی کا راستہ اتحاد سے گزرتا ہے، اور سیاسی و جدوجہد کے محاذ پر مشترکہ قیادت ناگزیر ہے۔
8. اسرائیلی توسیع پسندی کے مقابلے میں عرب و اسلامی حکمتِ عملی کی ضرورت
انہوں نے اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں ایک متحدہ علاقائی دفاعی حکمتِ عملی کی تشکیل پر زور دیا، اور ہر قسم کے نارملائزیشن کو مسترد کیا۔
9. اسرائیل کے عالمی سطح پر محاسبے کی مہم
خالد مشعل نے کہا کہ اسرائیل کو قانونی، سفارتی اور معاشی سطح پر عالمی عدالتوں اور فورمز میں تنہا کرنا وقت کی ضرورت ہے، کیونکہ عالمی رائے عامہ اس کے جرائم کو واضح طور پر دیکھ چکی ہے۔
10. فلسطین کے لیے عالمی عوامی اور میڈیا تحریک کو دوبارہ متحرک کرنا
انہوں نے کہا کہ غزہ کی قربانیاں مسئلۂ فلسطین کو عالمی سطح پر دوبارہ زندہ کر چکی ہیں، اور اب عوامی، طلبہ اور میڈیا تحریک کو منظم انداز میں وسعت دی جائے۔
خطاب کے اختتام پر خالد مشعل نے ایک عالمی فلسطین اتحاد کی تشکیل کی اپیل کی، جو صہیونی ریاست پر عالمی دباؤ بڑھانے اور جنوبی افریقہ کے نسلی امتیاز کے خاتمے جیسے ماحول کی تشکیل میں کردار ادا کر سکے۔