غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
گذشتہ شب اور ہفتے کی صبح غربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج نے حملے کیے، جن کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی اور ایک خاتون سمیت متعدد گرفتار کرلیے گئے۔
جنین میں مزاحمتی فورسز نے مقامی طور پر تیار شدہ بارودی مواد کے ذریعے قابض اسرائیلی فوجی دستے کو نشانہ بنایا، جو عرابہ بلدہ میں داخل ہوئے تھے۔
اسی دوران قابض اسرائیل کی فوج نے جنین کے جبل ابو ظہیر علاقے میں بھی گھس کر گھروں میں تلاشی لی جہاں چند روز قبل دو نوجوانوں کو قتل کیا گیا تھا۔
سلفیت میں قراوہ بنی حسّان کے تین نوجوان، کام سے واپس آتے ہوئے قابض اسرائیل کے فوجیوں کے ظلم اور سخت تشدد کا شکار ہوئے، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے۔
زخمیوں کو قلقیلیہ کے درویش نزال ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کے جسم پر تشدد اور سخت مار پیٹ کے آثار واضح تھے۔
الخلیل میں قابض اسرائیل کی فو ج نے بیت أُمّر بلدہ سے نوجوان محمد حمّاد ابو ماریا اور سعیر شمالی شہر سے معاذ فہیم شلالدہ کو گرفتار کیا۔
قابض اسرائیل کی فورسز نے رام اللہ کے مغرب میں نبی صالح گاؤں میں گھس کر شہریوں کے مکانات تلاشی کے دوران بلال التمیمی، ان کی زوجہ اور بیٹے کو گرفتار کیا، انہیں زبردستی باندھا اور آنکھیں باندھیں۔
قابض اسرائیل نے گذشتہ رات مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغرب میں بدّو بلدہ میں بھی کئی نوجوان گرفتار کیے۔
اس کے علاوہ قابض اسرائیل کی فورسز نے علاقے میں وسیع پیمانے پر فائرنگ اور زہریلا گیس پھینکی، جس کے دوران متعدد نوجوان گرفتار ہوئے۔
گذشتہ شام نابلس کے جنوبی علاقے مادما گاؤں میں ایک نومولود بچے کو قابض اسرائیل کے حملے کے دوران گیس کے دھوئیں سے سانس لینے میں دشواری ہوئی۔
نابلس میں فلسطینی ریڈ کراس کے ایمبولینس اور ایمرجنسی مرکز کے ڈائریکٹر عمید احمد نے بتایا کہ امدادی ٹیم نے 20 روز کے نومولود بچے کی سانس کی مشکلات کا علاج کیا اور اسے ہسپتال منتقل کیا۔
مادما گاؤں کے کونسل سربراہ عبد اللہ زیادہ نے کہا کہ قابض اسرائیل کی فورسز نے گاؤں میں گھس کر زہریلا گیس استعمال کیا، جس سے متعدد شہری سانس لینے میں مشکل کا شکار ہوئے اور گاؤں کے دکانداروں کو اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔