نابلس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں اودلہ گاؤں میں قابض اسرائیلی فوج نے پرامن بستی پر دھاوا بولتے ہوئے سفاکیت کا مظاہرہ کیا اور نہتے فلسطینی نوجوان کو سر میں گولی مار کر شہید کر دیا۔
فلسطینی وزارتِ صحت نے تصدیق کی کہ 38 سالہ بہاء عبدالرحمن راشد سر میں گولی لگنے سے جام شہادت نوش کرگئے۔وہ قابض اسرائیلی فوج کے اچانک اور شدید حملے کے دوران براہِ راست فائرنگ کا نشانہ بنے تھے۔
عینی شاہدین اور مقامی سکیورٹی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فورسز نے اچانک گاؤں کے قلب اور قدیم مسجد کے اطراف یلغار کی۔ اس دوران انہوں نے کھلے عام براہِ راست گولیاں برسائیں، زہریلی گیس کے گولے فائر کیے اور دھماکہ خیز صوتی بم پھینکے۔ یہ سب اس وقت ہوا جب نمازی مسجد سے جمعہ کی نماز کے بعد باہر نکل رہے تھے، جس سے علاقے میں کہرام مچ گیا۔
نامہ نگاروں کو بتایا گیا کہ اس اچانک یورش نے پورے گاؤں میں شدید جھڑپیں بھڑکا دیں جن کے دوران بہاء راشد سر میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوئے اور بعد ازاں جامِ شہادت نوش کر گئے۔
نابلس کے علاقے گذشتہ کئی ہفتوں سے قابض اسرائیلی فورسز کی بڑھتی ہوئی جارحیت کی لپیٹ میں ہیں جہاں آئے روز بستیوں پر حملے، شہریوں کو نشانہ بنانا اور رہائشی علاقوں میں دھاوا بولنا معمول بن چکا ہے۔