Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

غرب اردن میں آبادکاروں کی بربریت جاری، فلسطینی خاندان پر حملہ، گاڑی تباہ

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

 جمعرات کو فلسطینی باپ اور اس کی بیٹی صہیونی آبادکاروں کے ہاتھوں ایک وحشیانہ حملے کا شکار ہوئے، جب وہ رام اللہ اور نابلس کو ملانے والے راستے پر مشرقی اللبن کے قریب نابلس کے جنوب میں گزر رہے تھے۔ یہ واقعہ مغربی کنارے میں آبادکاروں کی بڑھتی ہوئی سفاکیت کے سلسلے میں ایک اور سنگین حملہ ہے۔

فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ اس کے عملے نے آبادکاروں کے حملے میں زخمی ہونے والے باپ اور بیٹی کی فوری مدد کی اور انہیں ہسپتال منتقل کیا تاکہ ضروری علاج کیا جا سکے۔ ہلال احمر نے یہ بھی واضح کیا کہ ایمبولینس کے پہنچنے کے باوجود علاقے میں آبادکاروں کی موجودگی اور عملے کے لیے براہِ راست خطرہ موجود تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق آبادکاروں نے شہری اور اس کی بیٹی کی گاڑی کو مکمل طور پر نذر آتش کر دیا، جس کے نتیجے میں دونوں زخمی ہوئے اور گاڑی کو بھی بھاری نقصان پہنچا۔

قابض اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کے مطابق درجنوں آبادکار “شیلہ” کی بستی کے قریب سڑک پر اتر آئے، ایک بستی کے خالی ہونے کے بعد فلسطینی گاڑیوں پر پتھر پھینکے، جس سے ڈرائیور زخمی ہوا اور گاڑی جل گئی۔ بعد میں ایک فلسطینی لڑکی نزدیکی فوجی چوکی پر پہنچی، جس نے دھویں کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ظاہر کی، یہ اشارہ ہے کہ وہ اس گاڑی میں موجود تھی جو جلائی گئی تھی مگر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی۔

ابتدائی اسرائیلی تخمینے کے مطابق تقریباً 50 آبادکار اس اجتماعی حملے میں شامل تھے، جبکہ قابض فوج نے علاقے کی تلاشی شروع کر دی ہے، لیکن ابھی تک کسی گرفتاری کا اعلان نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب، شمالی الخلیل میں صہیونی آبادکاروں کے حملے میں سات فلسطینی زخمی ہوئے، جنہیں پتھر، ہتھوڑے اور مرچ کے گیس کے استعمال سے چوٹیں آئیں۔

عینی شاہدین نے انادولو نیوز کو بتایا کہ “کرمی تسور” بستی کے مسلح آبادکاروں نے حلحول اور بیت أمر کے درمیان کھیتوں میں کام کرنے والے کسانوں پر حملہ کیا، جب وہ اپنی زمینوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔

شاہدین نے مزید بتایا کہ اس حملے کے نتیجے میں سات کسان زخمی اور بے ہوش ہو گئے، جنہیں فوری طور پر امدادی عملے نے محمود عباس ہسپتال، حلحول منتقل کیا۔

یہ حملہ مغربی کنارے میں صہیونی آبادکاروں کے حملوں میں غیر معمولی اضافے کے سلسلے کا حصہ ہے، جو قابض اسرائیل کی وسیع فوجی موجودگی کے ساتھ جاری ہے۔

گذشتہ ہفتے سے شمالی مغربی کنارے میں فوجی آپریشن “پانچ پتھر” کے تحت وسیع عسکری کارروائیاں جاری ہیں، جو طوباس اور طمون سے شروع ہو کر قباطیہ اور مسلیہ میں کرفیو، مسلسل چھاپے، گرفتاریاں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی تک پھیلی ہیں۔

دی وال اینڈ سیٹلمنٹ ریذسٹنس اتھارٹی کے مطابق، گذشتہ ماہ نومبر میں آبادکاروں نے 621 حملے کیے، جو مغربی کنارے میں اب تک کی سب سے بلند سطح کے واقعات میں شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan