غزہ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں نے جمعرات کی صبح غزہ کی پٹی کے مشرقی علاقوں پر متعدد فضائی حملے کیے، جن کے ساتھ ساتھ شدید گولہ باری اور براہ راست فائرنگ بھی کی گئی۔ یہ کارروائیاں سیز فائر کی مسلسل 55ویں دن خلاف ورزی ہیں، جبکہ گذشتہ روز کے خونریز حملوں میں آٹھ فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے بتایا کہ قابض اسرائیلی طیاروں نے مشرقی خان یونس میں کئی شدید دھماکے کیے، جبکہ توپ خانے کی گولہ باری نے پورے مشرقی غزہ کو ہلا کر رکھ دیا۔
اس کے علاوہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی غزہ کی پٹی میں مشرقی رفح پر بھی متعدد حملے کیے اور اسرائیلی زمینی مشینری نے شمالی رفح کے علاقوں کی جانب براہ راست فائرنگ کی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ کے محاصرے زدہ محلے الشجاعیہ میں ایک بم سے لدا ہوا روبوٹ دھماکے سے اڑایا، جس کے بعد اسرائیلی فوجی گاڑیاں علاقے سے پیچھے ہٹ کر خطِ اصفر کی حدود کے اندر چلی گئیں۔
اسرائیلی جنگی کشتیوں نے مغربی غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بھی فائرنگ کی جہاں ہزاروں افراد پہلے ہی تہس نہس جنگ کی تباہ کاریوں سے پناہ تلاش کر رہے ہیں۔
گذشتہ شام خان یونس کے مغربی علاقے المواصی میں قائم بے گھر افراد کے نجاہ کیمپ میں اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں چھ فلسطینی شہید ہوئے جن میں دو بچے بھی شامل تھے، جبکہ 32 افراد زخمی ہوئے۔ اس سے قبل مشرقی غزہ کے محاصرے زدہ محلے الزيتون میں اسرائیلی حملوں نے مزید دو فلسطینیوں کی جان لے لی تھی۔
قابض اسرائیل کی افواج سیز فائر کے اس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہیں جو 10 اکتوبر کو نافذ ہوا تھا۔ ان خلاف ورزیوں میں اندھا دھند گولہ باری، شہری آبادی پر فائرنگ اور رہائشی گھروں کو دھماکوں سے اڑانا شامل ہے، جس نے پورے غزہ میں خوف کی فضا مزید گہری کر دی ہے۔
سیز فائر کے آغاز سے اب تک 368 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہے، جبکہ 920 سے زیادہ افراد مختلف نوعیت کے زخموں کے ساتھ ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔