Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

صہیونی حملوں نے طولکرم میں ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

قابض اسرائیلی فوج کا غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم شہر اور اس کے دونوں کیمپوں پر مسلسل حملہ آج تین سو دس ویں روز بھی جاری ہے جبکہ نور شمس کیمپ پر یہ یلغار دو سو ستانوے روز سے بلا تعطل مسلط ہے۔ دونوں کیمپوں کے اندر گھروں کی مسماری، زمینوں کی کھدائی اور آئے روز کے دھاووں میں مزید شدت آگئی ہے جن کے دوران چھاپوں، گرفتاریوں اور آبادکاروں کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

گذشتہ ماہ طولکرم اور اس کے کیمپوں نے قابض اسرائیلی فوج اور آبادکار ملیشیا کے ہاتھوں شدید ترین بربادی کا سامنا کیا۔ اس دوران کیمپوں میں بار بار دراندازی کی گئی، گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی، متعدد شہریوں کو گرفتار کیا گیا اور فلسطینیوں کی املاک پر وسیع نقصان پہنچایا گیا۔

گذشتہ ماہ قابض اسرائیلی فوج نے بڑے پیمانے پر اضافی عسکری کمک بھی شہر میں داخل کی۔ اسی دوران اس نے طولکرم اور نور شمس کیمپوں کے اندر جن سڑکوں اور راستوں کو جبراً کھولا تھا انہیں ہموار کرنے اور مستقل بنانے کا کام شروع کیا۔ یہ سب اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت کیمپوں کو شہر کا محض ایک ماتحت محلہ بنا کر ختم کر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی کیمپوں میں مسمار شدہ گھروں کی دوبارہ تعمیر کی ہر کوشش روک دی گئی ہے۔ اب تک اس عسکری مہم میں تقریباً چودہ سو چالیس گھر مسمار کیے جا چکے ہیں۔

نور شمس کیمپ میں قابض اسرائیل کی کارروائیاں تیرہویں مسلسل ہفتے میں داخل ہو چکی ہیں۔ تازہ دھاوے کے دوران کیمپ میں شدید دھماکے اور اندھا دھند فائرنگ کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ فوجی بکتربند گاڑیوں اور بلڈوزروں کے ہمراہ کیمپ میں گھسی اور حارہ المسلخ کے کئے خاندانوں کو زبردستی گھروں سے نکلنے پر مجبور کر دیا۔ دوسری جانب بے گھر بچے اپنے بکھرے ہوئے گھروں اور ان سکولوں میں لوٹنے کی حسرت بیان کر رہے ہیں جن سے وہ تقریباً دس ماہ سے محروم ہیں۔

آبادکاروں کی یورش میں بھی تیزی آگئی ہے۔ ان کی مسلح ٹولیوں نے مشرقی طولکرم کی بلدتی بیت لید اور دیر شرف میں فلسطینیوں کی املاک کو کئی بار نشانہ بنایا۔ کمپنی الجنیدی سے وابستہ تنصیبات اور ٹرکوں کو آگ لگائی گئی اور بہت سی گاڑیوں اور دکانوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

شہر بھر میں آبادکاروں کے پندرہ سے زیادہ حملوں کی دستاویزات سامنے آئی ہیں جن میں سے چار میں شہریوں نے اپنی بساط کے مطابق مزاحمت کر کے نقصان کو کم کیا۔ قابض اسرائیلی فوج نے اس عرصے میں چار سو پچاس گھروں پر دھاوے بولے جو ایک سو تہالیس مختلف علاقوں پر تازہ گھسائیوں کا مجموعہ ہیں۔ اسی دوران تین املاک ضبط کی گئیں، چھبیس مقامات پر تباہی مچائی گئی، متعدد پر امن احتجاج کچلے گئے، چورانوے مرتبہ اندھا دھند فائرنگ کی گئی اور اٹھاسی مختلف فوجی ناکوں پر شہریوں کو اذیت ناک پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس مسلسل یلغار میں چھبیس شہری زخمی اور چھپن گرفتار ہوئے۔

طولکرم اور اس کے کیمپوں میں عوامی اشتعال میں اضافہ ہو رہا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر گھسائیوں، آمد و رفت کی پابندیوں اور بلدات کے داخلی راستوں کی بندش نے اس پورے علاقے کو اجتماعی سزا کا نمونہ بنا دیا ہے۔

شہریوں کی جانب سے جگہ جگہ قابض اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں کے خلاف مزاحمت کے واقعات پیش آئے اور متعدد احتجاجی مارچ اس بڑھتی ہوئی یلغار کے خلاف نکلے۔

اس پوری یلغار کا نتیجہ پانچ ہزار سے زائد عائلات کی جبری بے دخلی کی صورت میں سامنے آیا ہے جن کی تعداد پچیس ہزار سے زائد شہری بنتی ہے۔ چودہ سو چالیس گھروں کو مکمل مسمار کیا گیا جبکہ دو ہزار پانچ سو تہتر گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ دونوں کیمپوں کے داخلی راستے مسلسل بند ہیں اور انہیں تقریباً زندگی سے خالی علاقوں میں بدل دیا گیا ہے۔

قابض اسرائیل کی اس مسلسل جارحیت میں اب تک چودہ شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں ایک بچہ اور دو خواتین شامل ہیں۔ ان میں سے ایک خاتون آٹھ ماہ کی حاملہ تھیں۔ علاوہ ازیں درجنوں شہری زخمی ہوئے ہیں، کئی گرفتار کیے گئے اور گھروں، دکانوں، گاڑیوں اور بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر تباہ کیا گیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan