ایک صیہونی فوجی افسرنے اپنی تحقیقات میں اعتراف کیا ہےکہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ اسرائیلی رائے عامہ کو متاثرکرنے والے سب سے بڑےعرب رہنما ہیں۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے سینئر افسر کرنل رونن نے اپنی تحقیقات میں کہا ہے کہ سید حسن نصراللہ اپنی تقریروں سے اسرائیلی رائے عامہ پر بہت زیادہ اثرات چھوڑتےہیں۔ اس صیہونی افسر نے اعتراف کیا ہےکہ حزب اللہ کے سربراہ کی تقریریں اور حزب اللہ کے میزائل لبنان کے دفاع کے لئے دو بنیادی وسیلے تھے اور سید حسن نصراللہ نے اپنی تقریروں سے اسرائيل کی کمزوری کو ثابت کرنے اور اچانک دشمن پرحملہ کرنے کے حربے پر زوردیاتھا۔ اس صیہونی فوجی افسر نے اعتراف کیا کہ سید حسن نصراللہ جانتےہیں کہ صیہونی حکومت کی کمزوری کا اصلی سبب جانی اور مالی نقصان ہے جو اسے حزب اللہ کے میزائیلوں کی وجہ سے اٹھانا پڑا اور حزب اللہ آخر تک جنگ میں ڈٹی رہی اور لبنانیوں کے اتحاد کو بھی کوئي نقصان نہیں پہنچا۔ یادرہے صیہونی حکومت نے دوہزآر چھے میں لبنان پر تینتیس روز تک حملے کئےتھے جسمیں صیہونی حکومت کو حزب اللہ جیالوں کے ہاتھوں شدید جانی نقصان ہوا اور شکست فاش ہوئي۔